بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا:مسرت عالم

قابض حکام نی50 سے زائد کشمیریوں کو ہریانہ ، اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کر دیا

ہفتہ 2 جولائی 2022 22:41

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2022ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی فسطائی بھارتی حکومت عالمی برادری کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ مودی حکومت کا جی 20سربراہی اجلاس مقبوضہ جموںوکشمیر میں منعقد کرنے کا منصوبہ علاقے میں حالات معمول پر لانے کے جھوٹے دعوئوں کو سچ ثابت کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے جی 20کے رکن ممالک سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت نہ کریں جو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جنکا خاتمہ عالمی برادری کی اولین ذمہ داری ہے۔دریں اثناء قابض انتظامیہ نے جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے حریت رہنمائوں محمد یوسف فلاحی، عادل زرگر اور ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی سمیت 50سے زائد غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو بھارتی ریاستوں ہریانہ اور اتر پردیش کی جیلوں میں منتقل کر دیا۔

حکام نے انسانی حقوق کے معروف کارکن محمد احسن انتو کو بھی سرینگر سنٹرل جیل سے کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا۔ حکام نے جموں خطے کے ضلع پونچھ میں ایک شخص محمد حنیف کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیا اور تحریک آزادی سے وابستگی کے الزام پر ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔شمالی کشمیرمیں پھلوں کے کاشتکاروں اور تاجروں نے ہندوئوں کی امرناتھ یاترا کے پیش نظر سرینگر جموں شاہراہ پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کو روکنے کے خلاف آج فروٹ منڈی سوپور میں ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔

جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے مکینوں نے صحافیوں کو بتایا کہ قابض حکام کی طرف سے امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر عوامی نقل و حرکت پر عائد سخت پابندیوں کی وجہ سے انہیں ٹریفک میں شدید رکاوٹ اور کاروبار میں مندی کا سامنا ہے۔ادھر کشمیری صحافی ثناء ارشاد متونے جنہوں نے حال ہی میں پلٹزر پرائز ایوارڈ حاصل کیا، کہا کہ بھارتی حکام نے انہیں غیرملکی سفر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔

انہیں پیرس میں فوٹو گرافی کے ایک پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے جاناتھا۔ ثناء متو نے کہا کہ انہیں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی کہ انہیں بین الاقوامی پرواز میں سوار ہونے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے 260سے زائد کارکنوں، دانشوروں، صحافیوں، فنکاروں اور کمیونٹی رہنمائوں نے ایک مشترکہ بیان میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں تیستا سیتل واڑ، آر بی سری کمار، سنجیو بھٹ اور محمد زبیر کی بھارتی حکام کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے بھارت میں آزادی اظہار کے خلاف کریک ڈان پر نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت پر تنقید کی۔ یہ بیان ’’بھارت میں ضمیر کے قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی‘‘ کے نو تشکیل شدہ پلیٹ فارم سے جاری کیا گیا ہے۔