Live Updates

پچھلے چار سال سیاسی مخالفین پر جھوٹ اور الزامات پر مبنی کیسز قائم کئے،مریم اورنگزیب

عمران خان کی طرف سے ایسا بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومت کی اتحادی جماعتیں اپنے خلاف کیسز ختم کروانے کے لئے نیب ترامیم کر رہی ہیں، عمران خان نے پچھلے چار سال کے دوران جو الزامات عائد کئے وہ ایک الزام بھی ثابت نہیں کر سکے، میڈیا سے گفتگو

پیر 4 جولائی 2022 23:36

پچھلے چار سال سیاسی مخالفین پر جھوٹ اور الزامات پر مبنی کیسز قائم کئے،مریم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پچھلے چار سال سیاسی مخالفین پر جھوٹ اور الزامات پر مبنی کیسز قائم کئے گئے، سیاسی مخالفین کو سزائے موت کی چکیوں میں رکھا گیا، اب عمران خان کی طرف سے ایسا بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومت کی اتحادی جماعتیں اپنے خلاف کیسز ختم کروانے کے لئے نیب ترامیم کر رہی ہیں، عمران خان نے پچھلے چار سال کے دوران جو الزامات عائد کئے وہ ایک الزام بھی ثابت نہیں کر سکے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو یہاں کابینہ اجلاس کے بعد وزیر توانائی خرم دستگیر، وزیر سرمایہ کاری چوہدری سالک حسین اور مشیر برائے امور کشمیر قمر الزمان کائرہ کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے خزانہ ڈویڑن کی سفارش پر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے لئیکرو حسین چوہدری اینڈ کمپنی( Crowe Hussain and Co) کو مالی سال 2021-22ء کے ایکسٹرنل آڈیٹرز کے طور پر تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کو پاور ڈویژن کی طرف سے ملک میں لوڈشیڈنگ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ جون 2022 ء میں ملک بھر میں بجلی کی پیداوار 23900 میگاواٹ تھی۔ 2013ء سے 2018ء تک مسلم لیگ (ن) کے دور میں جو بجلی پیدا ہوئی وہ 23900 کی موجودہ گنجائش کا نصف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون میں شدید گرمی کی وجہ سے بجلی کی طلب 30 ہزار میگاواٹ تک پہنچی جو تاریخی ڈیمانڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال راگ الاپا جاتا رہا کہ مسلم لیگ (ن) اضافی بجلی پیدا کر کے گئی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال کے دوران کئی اہم منصوبے شروع نہیں ہو سکے، اسی وجہ سے آج ہماری بجلی کی پیداوار متاثر ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویڑن کی سفارش پر کیبنٹ کمیٹی آن لیجسلیٹو کیسز (سی سی ایل سی) کے 29 جون 2022ئ کو منعقدہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی، ان فیصلوں میں انٹلیکچوئل پراپرٹیز آرگنائزیشن آف پاکستان (فنانشل) رولز 2022ء، انٹلیکچوئل پراپرٹیز آرگنائزیشن آف پاکستان (سروس) رولز 2022ء، پبلی کیشن آف لاز آف پاکستان (ترمیمی) بل 2022ء کی منظوری سمیت نیشنل اکائونٹیبلٹی (ترمیمی) بل 2022ء شامل ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر کابینہ کمیٹی برائے پرائیوٹائزیشن کے 24 جون 2022ء کے منعقدہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر بھی غور کیا۔ لیگل فریم ورک گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (جی ٹو جی) کمرشل ٹرانزیکشنز کے حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے۔ کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی (پی ایس ایم سی) ٹرانزیکشنز اور سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور کی نجکاری کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلے پر بھی غور کیا۔

انہوں نے بتایا کہ سولر انرجی پر ٹاسک فورس کی پریزنٹیشن اگلے کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے بارے میں قائم ٹاسک فورس موجودہ بجٹ 2022ء میں دی گئی مراعات پر عمل درآمد کے لئے اپنی تجاویز کابینہ کو پیش کرے گی، کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پانچ لوگوں کے نام ای سی ایل سے ہٹانے کی بھی منظوری دی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی احتساب (ترمیمی) بل 2022ء پر وزیر قانون تفصیلی پریس کانفرنس کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے ایسا بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اتحادی جماعتیں اپنے خلاف کیسز ختم کروانے کے لئے نیب ترامیم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال جھوٹ اور الزامات پر مبنی کیسز قائم کئے گئے۔ پچھلے چار سال یہی قانون تھا، عمران خان وزیراعظم تھے، نیب نیازی گٹھ جوڑ بھی تھا، اس سب کے باوجود عمران خان نے جتنے الزامات لگائے وہ عدالت میں ایک الزام بھی ثابت نہیں کر سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات