مون سون کے موسم میں شہر کراچی بدترین بحران کا شکار ہی:پاسبان

جمعرات 11 اگست 2022 22:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2022ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے کہا ہے کہ کراچی میں رین ایمرجنسی فنڈز کے نام پر ڈیڑھ ارب روپوں سے من پسند کنٹریکٹرز کو نواز دیا گیا۔ مون سون کے موسم میں شہر کراچی بدترین بحران کا شکار ہے اور موقع پرست عناصر اس موقع پر بھی فنڈز کی بندر بانٹ میں مصروف ہیں۔

شہر میں ہر طرف گٹر ابل رہے ہیں اور گندہ پانی گھروں کے سامنے جمع ہے۔ سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے موٹر سائیکلوں اور رکشہ چلانے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ لوگ روزانہ چار چار گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں۔ کراچی کے شہری وبائی امراض کا شکار ہو رہے ہیں اور کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہسپتال میں نہ ڈاکٹر ہیں، نہ عملہ اور نہ ہی ادویات۔ غریب لوگ ضروریات زندگی کی سہولیات کی عدم دستیابی پر دہائیاں دے رہے ہیں۔ پریشانیوں سے تنگ آکر خودکشیاں کر رہے ہیں۔ ہر سال بارش کے اسپیل کی واضح پیش گوئی کے باوجود حکومت سندھ خواب خرگوش کے مزے لیتی رہی اور اب وزیر اعلی سندھ بارش کے دوران برساتی جوتے پہن کر شہر کا دورہ کریں گے۔ اس سے شہریوں کو کیا فائدہ ہوگا انہیں چاہئے کہ وہ شہر کی بہتری کے لئے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم پلاننگ اور عمل درآمد پر توجہ دیں۔

اب پانی سر سے گزر چکا ہے ، عوام پیپلز پارٹی کی نااہل حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ ان خیالات کا اظہار پی ڈی پی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے پاسبان اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم گنا گیا تاکہ اسے فنڈ کم ملیں۔ جب تک یہ عدم مساوات برقرار رہے گی، کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

شہر کی سڑکوں پر جگہ جگہ بارشی و سیوریج کا پانی اور گندگی کے منہ چڑاتے ڈھیر عوام میں بیماریوں کا سبب بننے لگے ہیں۔ غلاظت کے ڈھیر سے اٹھتا تعفن شہریوں کی زندگی اجیرن کر رہا ہے۔عوام ڈینگی ، ملیریا ، اسہال اور دیگر خطرناک امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔کراچی میں بلدیاتی ڈھانچہ، صوبائی سیٹ اپ، مقامی حکومت اورسارے ادارے موجود ہیںمگر جب بارش آتی ہے تو تمام ہنگامی انتظامات، رین ایمرجنسی اور اداروں کے سربراہ عملی کاموں کی نگرانی کرتے ہوئے کہیں دکھائی نہیں دیتے۔

کے پی کے ،کشمیر اور پنجاب میں پچاس فیصد اور سندھ وبلوچستان میں ننانوے فیصد بجٹ کرپشن کی نظر ہورہا ہے جس کے ذمہ دار وڈیرہ شاہی اور الیکٹ ایبلز ہیں۔ بارشوں سے ہونے والی بربادی صوبائی اور مقامی حکومتوں کی باہمی چپقلش کا نتیجہ ہے، کوئی ادارہ کام کر نے کو تیار نہیں۔ سب ہی بے لگام ہیں تو کراچی کے دکھ کیسے کم ہوں گی