سابق وفاقی وزیر محمد میاں سومرو کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

جمعہ 19 اگست 2022 22:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2022ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر محمد میاں سومرو کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی ۔میاں محمد سومرو کی جانب سے بیرسٹر زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئی ،درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا محمد میاں سومرو حلقہ این اے 196 جیکب آباد سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے ،میاں محمد سومرو نے نشست سے استعفیٰ نہیں دیاچالیس دن اسمبلی سے غیر حاضر رہنے پر اسپیکر نے نشست خالی قرار دے دی، درخواست گزار زیادہ عمر اور بیماری کی وجہ سے زیادہ سفر نہیں کرسکتا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن کا اس معاملے میں کیا کردار ہی جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو ڈی نوٹی فائی کرکے الیکشن کا اعلان کردیاایم این اے شاہدہ رحمانی کی ڈرافٹ پر میری نشست خالی کرائی گئی آپکا موکل چالیس روز تک نہ ہی اسمبلی نہیں گئے اور نہ ہی چھٹی کی درخواست دی عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے موکل مستعفی ہوئے ہیں اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا میرا موکل پی ٹی آئی کے ان کچھ لوگوں میں سے ہے جنہوں نے استعفیٰ نہیں دیامیرا موکل جب بھی ملک واپس آئیں گے تو اسمبلی اجلاس میں شریک ہونگے جس پر عدالت نے کہا کہ اپنے موکل سے پوچھیے کہ اگر ملک واپسی ہوتی ہے تو اسمبلی اجلاس جانا ضروری ہوگا،ایسا نہیں ہوتا کہ عدالت نوٹیفکیشن معطل کرے اور آپکا موکل اسمبلی ہی نہ جائے عدالت نے وکیل کو ہدایات جاری کی کہ اپنے موکل سے پتہ کرے کہ وہ کب آرہے ہیں اور اسمبلی جائیں گے یا نہیں اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس نہیں جاری کرسکتے، سیکرٹری اسمبلی کو نوٹس جاری کریں گے جس پر عدالت نے کہا کہ میرا موکل 27 ستمبر کو واپس پاکستان آئیں گے اور اسمبلی اجلاس میں شریک ہونگے عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔