پی ڈی ایم قیادت کیخلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج

خیبر پختونخوا حکومت کا اعلامیہ غیر قانونی ہے،سیاسی مقاصد کیلئے سیکشن 196 کا غلط استعمال کیا گیا،درخواست میں موقف

Abdul Jabbar عبدالجبار بدھ 24 اگست 2022 12:08

پی ڈی ایم قیادت کیخلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ پشاور ہائیکورٹ میں ..
پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 24 اگست 2022ء ) خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے نفرت انگیز بیانات پر پی ڈی ایم قیادت کیخلاف مقدمات درج کرنے کے فیصلے پر عدالت سے رجوع کر لیا گیا۔جیو نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کا اعلامیہ پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا،شبیر حسین ایڈووکیٹ نے عدالت میں رٹ دائر کر دی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سیاسی مقاصد کیلئے سی آر پی سی سیکشن 196 کا غلط استعمال کیا گیا۔

سیکشن 196 کسی آفیسر کو ایف آئی آر درج کرنے کا اختیار نہیں دیتا،خیبر پختونخوا حکومت کا اعلامیہ غیر قانونی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ صوبائی حکومت کا اعلامیہ کالعدم قرار دیا جائے۔قبل ازیں خیبر پختونخوا حکومت نے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات پر پی ڈی ایم قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی قیادت کے ماضی قریب میں ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی، نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیانات پر مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مقدمات درج کرنے کے لئے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈی آئی خان منیر احمد کو سیکشن 196 کے تحت اور صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں اختیارات تفویض کئے گئے ۔ یہ مقدمات پاکستان پینل کوڈ کے سیکشز کے تحت درج کئے جائیں گے۔ محمد علی سیف کا مزید کہنا تھا کہ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈی آئی خان علی امین گنڈاپور یا کسی اور شخص کی شکایت پر مقدمات درج کریں گے۔

بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم میں شامل چند جماعتوں کے رہنما جلسے جلوسوں، پریس کانفرنسز اور دیگر کئی مواقعوں پر فوج، عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو نشانہ بناتے رہے۔آج خیبر پختونخوا حکومت کا اعلامیہ پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سیاسی مقاصد کیلئے سی آر پی سی سیکشن 196 کا غلط استعمال کیا گیا