جب اچھا کرتے ہیں تب بھی تنقید ہوتی ہے

تنقید کرنے والوں کا کام ہے وہ کرتے رہیں، کوشش ہوتی ہے اچھی پرفارمنس کریں اور یہی ہمارا کام ہے، انگلینڈ کیخلاف فتح کے بعد بابر اعظم کا ناقدین کو جواب

muhammad ali محمد علی جمعہ 23 ستمبر 2022 00:48

جب اچھا کرتے ہیں تب بھی تنقید ہوتی ہے
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 ستمبر 2022ء ) بابر اعظم کا کہنا ہے کہ جب اچھا کرتے ہیں تب بھی تنقید ہوتی ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق انگلینڈ کیخلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شاندار فتح کے بعد پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے ناقدین کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تنقید کرنے والوں کا کام ہے وہ کرتے رہیں، ہم کون ہوتے ہیں کسی کو کچھ کہنے والے؟ جب اچھا کرتے ہیں ہیں تو تب بھی تنقید کی جاتی ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ تنقید ہوتی رہتی ہے کوشش ہوتی ہے اچھی پرفارمنس کریں اور یہی ہمارا کام ہے۔ واضح رہے کہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بابر اعظم اور محمد رضوان نے ڈبل سنچری پارٹنر شپ بنا کر بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تاریخی کامیابی حاصل کرلی۔

(جاری ہے)

سیریز کے دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں مہمان انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کر لیا۔

انگلینڈ کی جانب سے ایلکس ہیلز اور فل سالٹ ابتدائی 5 اوورز میں 42 رنز کا آغاز فراہم کیا۔ شاہنواز دھانی نے پچھلے میچ میں نصف سنچری بنانیوالے ہیلز کو بولڈ کردیا۔ الیکس ہیلز نے 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 21 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ دھانی نے ڈیوڈ ملان کو کھاتہ کھولنے کی اجازت بھی نہ دی اور چھٹے اوور کی دوسری گیند پر انکی وکٹیں بھی اڑا دیں۔

حارث رؤف نے فل سالٹ کی وکٹیں بکھیرتے ہوئے اپنی پہلی وکٹ حاصل کی جنہوں نے 27 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنائے تھے۔ محمد نواز جارحانہ انداز میں 22 گیندوں پر 43 رنز بنانیوالے بین ڈکٹ کی وکٹیں اڑا دیں۔ معین علی اور ہیری بروکس نے تیزرفتاری کے ساتھ 27 گیندوں پر 59 رنز بنائے۔ حارث رؤف نے 19 گیندوں پر ایک چوکے اور 3 چھکوں کی مدد سے 31 رنز بنانے والے بروکس کو بولڈ کردیا ۔

18 ویں اوور کی چوتھی گیند پر خوشل شاہ نے معین علی کا ایک آسان کیچ گرایا۔ معین علی نے 23 گیندوں پر 4 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے اور ایک بڑا سکور تشکیل دیا۔ انگلینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں پر 199 رنز بنالیے۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور شاہنواز دھانی نے بالترتیب 30 اور 37 رنز دے کر 2،2 وکٹیں حاصل کیں اور ایک وکٹ محمد نواز کو ملی۔

سیریز میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے محمد حسنین نے 4 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے 51 رنز دیے۔ مشکل ہدف کے تعاقب میں محمد رضوان اور بابراعظم نے جارحانہ آغاز کیا ۔ بابراعظم نے ٹی20 کرکٹ میں اپنے 8 ہزار رنز مکمل کرلیے، جو ویسٹ انڈیز کے مشہور بلے باز کرس گیل کے بعد تیز ترین رنز ہیں۔ محمد رضوان نے 30 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی۔ کپتان بابراعظم نے اپنی فارم بحال کرتے ہوئے 39 گیندوں پر نصف سنچری بنائی اور پاکستان کو بہترین پوزیشن پر لاکھڑا کیا۔

بابراعظم نے نصف سنچری مکمل ہوتے ہی مزید جارحانہ بیٹنگ کی اور ٹی20 کیریئر کی دوسری سنچری بنادی، جس کے لیے انہوں نے 62 گیندوں کا سامنا کرکے 9 چوکے اور 5 چھکے لگائے۔ بابراعظم نے بحیثیت کپتان پاکستان کی جانب سے تمام طرز میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ 10 سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی بناڈالا۔ پاکستان نے کپتان بابراعظم اور محمد رضوان کے آؤٹ ہوئے بغیر بالترتیب 110 اور 88 رنز کی شان دار اننگز کی بدولت آخری اوور کی تیسری گیند پر 203 رنز بنا کر مشکل ہدف بغیر کسی نقصان کے حاصل کرلیا۔ انگلینڈ کے باؤلرز پاکستان کے اوپنرز کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آئے جبکہ پاکستان نے اس جیت کے ساتھ ہی سیریز1-1 سے برابر کردی۔