Live Updates

پی ٹی آئی لانگ مارچ کی تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل، شفقت محمود پنجاب کے کوارڈینیٹر مقرر

عمران خان کا ہر ضلع سے 6 ہزار افراد لانے کا ٹاسک، جب تک ہر ضلع سے 6 ہزار کارکنان کی فہرست نہ بنے تب تک لانگ مارچ نہیں کروں گا۔چئیرمین پی ٹی آئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 5 اکتوبر 2022 16:40

پی ٹی آئی لانگ مارچ کی تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل، شفقت محمود پنجاب ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اکتوبر2022ء) چئیرمین پی ٹی آئی عمران نے لانگ مارچ کے لیے ہر ضلع سے 6 ہزار افراد لانے کا ٹاسک دے دیا۔عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے۔عمران خان کی زیر صدارت ڈویژنل اجلاس ہوا۔ عمران خان نے لانگ مارچ کے لیے شفقت محمود کو پنجاب کا کوارڈینیٹر مقرر کر دیا۔ عمران خان نے ہر ضلع سے 6 ہزار افراد لانے کا ٹاسک سونپا۔

عمران خان نے کہا کہ جب تک ہر ضلع سے 6 ہزار کارکنان کی فہرست نہ بنے تب تک لانگ مارچ نہیں کروں گا۔ضلعی عہدیدارن 6,6 ہزار کارکنان کے ناموں کی فہرستیں شفقت محمود کو دیں۔لانگ مارچ کا آغاز کہاں سے ہو گا وقت اور جگہ کا تعین کروں گا۔جبکہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ کوکسی بھی صورت اسلام آباد میں میں داخل نہ ہونے دینے کا اعلان کرتے ہوئے لانگ مارچ کو لاجسٹک اور مالی معاونت فراہم کرنیوالے افراد اور تنظیموں کے خلاف ایکشن کی منظوری دیدی ہے، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد پر ممکنہ چڑھائی روکنے کے حوالے سے حکمت عملی کوحتمی شکل دینے کیلئے وزارت داخلہ میں اہم اجلاس وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی صدارت میں منعقدہوا ۔

(جاری ہے)

اجلا میں پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ اور دھرنے کو روکنے سے متعلق حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی اورشرکاء کو ہدایات جاری کی گئیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ہدایت پراجلاس کی کاروائی کو ان کیمرہ رکھا گیا۔ سکیورٹی ایجنسیز نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ پی ٹی آئی لانگ مارچ شرکائ کی تعداد 15سے 20 ہزار کے درمیان ہونے کا امکان ہے ۔

ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کے دوران امن وامان یقینی بنانے کیلئے اسلام آباد پولیس سمیت سندھ پولیس، رینجر،اور ایف سی کی خدمات لینے کا فیصلہ کیاگیا۔امن وامان کیلئے اسلام آباد پولیس سمیت، سندھ پولیس، ایف سی اور رینجرز کی تیس ہزار نفری کا بندوبست اورممکنہ لانگ مارچ کے دوران ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

پی ٹی آئی ممکنہ مارچ کی صورت میں پاک فوج، دارلحکومت اسلام آباد میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 245 کے تحت تعینات ہوگی۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو دارلحکومت اسلام آباد میں کسی بھی صورت میں داخل نہ ہونے دینے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ اجلاس میں لانگ مارچ کو لاجسٹک اور مالی معاونت فراہم کرنے والے افراد اور تنظیموں کے خلاف ایکشن کی منظوری دی گئی ۔ اسلام آباد آتشیں اسلحہ ساتھ رکھنے پرمکمل پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ وفاق پر پی ٹی آئی جلوس کے ساتھ چڑھائی کرنے اور معاونت فراہم کرنے والے وفاقی ملازمین کی مکمل شناخت اور Estacodeکے تحت کاروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہ
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات