اسلامو فوبیا اسلام بارے غلط فہمیوں کی بنیاد د پر بڑھ رہا ہے، اسلامو فوبیا کا حل مکالمہ اور تدبیر ہے، ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم

جمعہ 7 اکتوبر 2022 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2022ء) رابطہ عالم اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا کا مسئلہ اسلام کے حوالے سے درست معلومات کی کمی کی بنیاد د پر بڑھ رہا ہے، مکالمہ دوریاں مٹاتا ہے جس کے ذریعے غلط مفاہیم کا تدارک کیا جا سکتا ہے،کچھ عناصر نے اسلام کے ساتھ ایسی چیزیں منسوب کر دیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

بین الااقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلاموفوبیا کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کی اختتامی تقریب میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنازعات نے ہمیشہ دنیا کو تباہی دی جبکہ مشترکات نے ہمیشہ امن دیا،ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ جہل کا مقابلہ حکمت سے کریں اور یہی اسلام کی تاریخ بھی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم نے کہا کہ اسلاموفوبیا پر بحث ایک صدی سے بھی پہلے جاری ہے، تاریخ میں رونما ہونے والے کچھ واقعات کے نتیجے میں مشرق اور مغرب کی ثقافتوں کے مابین خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مسلم ورلڈ لیگ مغرب میں مثبت کام کرنے والے تحقیقی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ مسلم ورلڈ لیگ انہی غلط فہمیوں کے سدباب کے لئے کام کر رہا ہے اور اس ادارے میں کئی ایک پاکستانی بہت اہم کام سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا حل تدبر، حلم اور نیکی کے ذریعے ممکن ہے۔ سربراہ رابطہ عالم اسلامی نے کہا کہ ادارے اور پاکستان کی کاوشوں سےآج دنیا نے اس مسئلے کو مانتے ہوئے اس کے خاتمے کے دن تک کو منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بعد ازاں خطبہ جمعہ میں انہوں نے کہا کہ اسلام رحمت کا دین ہے اور ہمیں اپنے نبی کی تعلیمات کی روشنی میں ہی امن کا پیغام بھیجنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدل و انصاف اور حلم اپنائیں۔ انہوں نے کہا احترام انسانیت، اعتدال اور صبر میں ہی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں سیلاب متاثرین کی مدد میں رابطہ عالم اسلامی اور سعودی عرب پیش پیش ہیں۔

اس موقع پر سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔بعد از نماز جمعہ انہوں نے جامعہ کی شریعہ اور دعوہ اکیڈمی کا بھی دورہ کیا جہاں ان کو جامعہ کے ذیلی اداروں کے کام کے حوالیسے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر براے مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی دنیا بھرمیں پاکستان کے سفیر پیدا کر رہی ہے، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے اساتذہ اور اس کے طلبا و طالبات کی خدمات کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی پاکستان کا روشن چہرہ پیش کرنے والا ادارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام نفرت، تعصب، دہشت گردی، شدت پسندی اور غلوسے روکنے والا دین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس گلوبل ویلج کے دور میں اسلام کا اصل چہرہ پیش کرنے والے مسلم ورلڈ لیگ جیسے ادارے انتہائی اہم ہیں۔ ہر مسلم نوجوان کو اسلام کے خلاف پراپیگنڈا کو ختم کرنے والا سپاہی بننا ہے اور یہ علم اور دلیل کے ذریعے ممکن ہے۔

قرآن اور سنت کی تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے کہ اسلام انسانیت سے محبت کا درس دیتا ہے،اسلامی تعلیمات میں نفرت نام کی کوئی چیز نہیں،ان کا کہنا تھا کہ رابطہ عالم اسلامی اور مسلم ممالک کی جامعات مل کر اسلام کا اصل چہرہ اور اس کی تعلیمات دنیا تک پہنچائیں۔اس موقع پر انہوں نے بطور چیئرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی کی خدمات کے اعتراف میں ان کو اعزازی ڈگری سے نوازنے کا بھی اعلان کیا جبکہ انہی خدمات کے اعتراف میں سربراہ رابطہ عالم اسلامی کو جامعہ کے امن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

جامعہ کے صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلاموفوبیا دراصل عقیدے، سماجی اور سیاسی بنیاد پر منافرت و عصبیت کے پرچار کا نام ہے جس کے معاشروں پر اثرات پہ اس کانفرنس کے مقالات میں بات ہوئی۔ اس موقع پر صدر جامعہ نے یونیورسٹی کا تفصیلی تعارف پیش کیا اور اس کی ترقی میں آغاز سے لے کر اب تک سعودی حکومت کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سمسٹر میں کمپیوٹنگ اور تعلیم کے علیحدہ کلیات کا بھی آغاز کر دیا ہے۔انہوں نے شرکا کو جامعہ کی ترقی کے لیے نو ترتیب کردہ سٹریٹجک پلان اور اس کے اہداف بارے بھی تفصیلاً آگاہ کیا۔ قبل ازیں جامعہ کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد سے شرکا کو آگاہ کیا۔