حریت رہنما عبدالحمید لون کا عالمی یوم ِبرداشت کے موقع پر بیان

بدھ 16 نومبر 2022 19:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2022ء) حریت رہنما عبدالحمید لون نے برداشت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ دن انسانی حقوق میں ذہن سازی اور ایمان کی حوصلہ افزائی کے لئے بنایا گیا تھا ، دنیا بھر میں مساوات اور تنوع کی حوصلہ افزائی کے لئے اقوام متحدہ نے 1996 میں برداشت کا عالمی دن متعارف کرایا، اس کے بعد اقوام متحدہ کا سال برائے رواداری، جو 1995ء تھا اس کی تعلیمات کا سالانہ مشاہدہ کرناہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ رواداری کو دنیا کی ثقافتوں کے تنوع اور ان تمام طریقوں کے احترام، تعریف اور قبولیت سے تعبیر کرتا ہے جن سے ہم انسان ہیں، یہ حاصل کرنا ایک انسانی حق ہے اور اس پر عمل نہ صرف افراد بلکہ گروہوں اور ریاستوں سے توقع کی جانی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق اس سوچ کا مرکز ہیں جیسا کہ یہ اس تصور کی حمایت کرتا ہے کہ انسانیت کو امن سے رہنے کا حق ہے۔

عبدالحمید لون نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت نے انسانوں کے بنیادی حقوق سلب کر لئے ہیں اور ظلم و تشدد حد سے بڑھ گیا ہے جہاں انسانوں کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے اور ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے۔نوجوانوں کا مستقبل تباہ کردیا گیا ہے اور نوجوانوں کی تعلیم بھی متاثر ہے۔عبدالحمید لون نے کہا کہ اقوام متحدہ برداشت کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی ظلم و تشدد کو رکوانے اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق بحال کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔