فلسطین نے اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی کو فلسطینی قیدیوں کے خلاف نئے قانون کی منصوبہ بندی کرنے بارے خبردار کر دیا

ہفتہ 7 جنوری 2023 11:00

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جنوری2023ء) فلسطین نے اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتامار بن یویر کو فلسطینی قیدیوں کے خلاف نئے قانون کی منصوبہ بندی کرنے بارے خبردار کیا ہے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی اسیران اور سابق اسیران امور کمیشن کے چیئرمین قادری ابوبکر نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدی جیلوں کے قوانین کے خلاف بغاوت اور بھوک ہڑتال کر کے اسرائیلی اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قیادت تمام فریقین اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کے تحفظ کے لیےبھرپور کوششیں کر رہی ہے۔دریں اثنا فلسطینی قیدیوں کی کلب ایسوسی ایشن نےپریس بیان میں کہا کہ قیدی ان اقدامات کے خلاف آئندہ محاذ آرائی کے لیے تیار ہیں جو اسرائیلی حکومت مسلط کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

غزہ میں اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے پریس بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت جو منصوبہ بندی کر رہی ہے اس پر خاموش نہیں بیٹھا جا سکتا ۔

یاد رہے کہ جمعہ کو اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتامار بن یویر نے ٹویٹ کیا تھا کہ وہ ایک ایسے قانون کو اپنانے کامنصوبہ بنا رہے ہیں جس کے تحت اسرائیلیوں کو قتل کرنے یا قتل کرنے کی کوشش کرنے والے قیدیوں کو سزائے موت دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ میں نے نفحہ جیل کا دورہ نئے سیلز کی تعمیر کے بعد کیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہودیوں کو قتل کرنے والوں کو بہتر حالات نہ ملیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد اس پالیسی کو روکنا ہے جو آج تک موجود ہے اورسزائے موت کا قانون جاری کرنا ہے۔ فلسطینیوں کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اسرائیل نے تقریباً 4ہزار 700فلسطینیوں کو 23 جیلوں میں قید رکھا ہوا ہے، جن میں درجنوں 20 سال سے زیادہ عرصہ گزارنے والے، 34 خواتین قیدی، 150 بچے اور 830 انتظامی قیدی شامل ہیں۔