بی جے پی سے ناراض کشمیری پنڈت خواتین کی طرف سے راہل گاندھی کا والہانہ استقبال

بدھ 25 جنوری 2023 18:25

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2023ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈت خواتین نے جموں شہر میں کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کے استقبال کیلئے سڑکوں پر نکل آئیں۔ راہل گاندھی نریندر مودی کی بھارتی حکومت کی نفرت انگیز پالیسیوں کے خلاف اپنی یاترا کے دوران مقبوضہ کشمیرمیں ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں میں کشمیری پنڈت راہل گاندھی کے استقبال کے لیے پھول ہاتھوں میں لئے سڑکوں پر نکل آئے ۔

کانگریس لیڈر نے اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنڈت کمیونٹی کے لیے کچھ نہیں کیااور وہ وہ صرف جھوٹے وعدے کرتے ہیں۔ ایک بوڑھی کشمیری پنڈت خاتون نے کہاکہ وہ صرف راہول گاندھی کے استقبال کیلئے آئی ہیں کیونکہ وہ مودی حکومت کے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ سلوک پر سخت ناراض ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنڈت برادری نے بھارتی حکومت سے امدادی پیکیج کی رقم بڑھانے کے مطالبے کیلئے دو سال سے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے ۔

انہوں نے واضح کیاکہ مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر نے ان سے پیکج میں اضافے کی یقین دہانی کراکے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی تھی تاہم ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر کا تقرر بی جے پی نے پنڈتوں کومقبوضہ علاقے سے نکالنے کے لیے کیا تھا۔معمر خاتون نے کہا کہ پنڈت کمیونٹی مشکلات کا شکار ہے اور کوئی بھی ان کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہا۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ہمارے بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں کیونکہ ہم پرائیویٹ اسکولوں کی فیسیں برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں میں جگتی کالونی، جو کشمیری پنڈتوں کے لیے ایک ٹرانزٹ کیمپ ہے، وہاں ہماری حالت قابل رحم ہے۔ پنڈت خاتون نے کہاکہ تین سال سے انکی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ادھر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے کشمیری پنڈتوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔مودی حکومت میں کشمیری پنڈتوںکو جتنی ذلت اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہ اس پنڈت خاتون نے واضح کردیا ہے ۔انہوں نے ٹوئٹ میں مزید کہاکہ یہ اصل کشمیر فائلز ہے۔