آئی سی سی کی طرف سے روسی صدر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 18 مارچ 2023 20:00

آئی سی سی کی طرف سے روسی صدر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 مارچ 2023ء) عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے جمعے کو یہ قدم اٹھایا۔ پوٹن پر یوکرینی بچوں کو غیر قانونی طور پر روس منتقل کرنے کا الزام ہے۔ عدالت نے صداتی کمشنر برائے حقوق اطفال ماریہ لووا بیلوا کے بھی حراستی وارنٹ جاری کیے ہیں۔

یوکرینی حکومت کے مطابق گزشتہ برس فروری میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سولہ ہزار سے زائد یوکرینی بچوں کو غیر قانونی طور پر روس منتقل کیا گیا۔

جرمنی اب بھی امریکہ کے 'قبضے' میں ہے، صدر پوٹن

یوکرینی جنگ کا ایک برس، پوٹن نے زیلنسکی کو سنجیدہ نہیں لیا

پوٹن جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے سے علیحدہ

ماسکو حکومت نے ان وارنٹس کو 'بے معنی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس بین الاقوامی فوجداری عدالت کو تسلیم نہیں کرتا اور اس لیے ایسے اقدامات روس کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان کے بقول عدالت کے ایک سو بیس رکن ملکوں میں اب پوٹن نے اگر قدم رکھا، تو انہیں حراست میں لیا جا سکتا ہے۔

روسی صدر کی گرفتاری کے لیے آئی سی سی کے وارنٹ پر عالمی رد عمل

امریکی صدر جو بائیڈن نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے روسی صدر کے حراستی وارنٹس کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوٹن جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔

بائیڈن نے جمعے کو صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ گو کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو امریکہ نے بھی تسلیم نہیں کیا ہے، تاہم یہ ایک انتہائی مضبوط اشارہ ہے۔ اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے بھی روسی فورسز پر یوکرین میں جنگی جرائم کا الزام عائد کیا تھا۔

یوکرینی صدر وولودمیر زیلینسکی نے آئی سی سی کے فیصلے کو 'تاریخی‘ قرار دیا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سے متعلق امور کے سربراہ جوزف بوریل نے آئی سی سی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوکرینی عوام اور بین الاقوامی سطح پر انصاف کے حصول کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

جرمن چانسلر اولاف شولس نے عالمی فوجداری عدالت کے اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔

فرانسیسی حکومت نے بھی اس پیش رفت پر اپنے رد عمل میں کہا کہ کسی کو بھی انصاف سے ھاگنے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔ وزارت خارجہ نے اس بارے میں جاری کردہ اپنے بیان میں کہا، ''یوکرین میں سرزد روسی جرائم کے کسی بھی ذمہ دار، چاہے وہ کسی بھی عہدے پر ہو، کو انصاف سے نہیں بچنا چاہیے۔‘‘

ع س / ع ت (روئٹرز)