سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ،حالیہ بجلی بریک ڈاؤن کا معاملہ کمیٹی میں ایک بار پھر زیربحث آیا

افغانستان میں حکومت تبدیل ہونے کے بعد کاسا-1000 پر کام رک گیا ،ورلڈ بینک نے بھی منصوبے کیلئے فنڈنگ روک دی ہے، بریفنگ

بدھ 22 مارچ 2023 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2023ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللّہ ابڑو کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔سینیٹرز فدامحمد، حاجی ہدایت اللّہ خان،ثنا جمالی، پرنا احمد عمر اجلاس میں شریک ہوئے۔ ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویڑن، این ٹی ڈی سی حکام، ڈسکوز کے سی ای اوز/نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔

ملک میں حالیہ بجلی بریک ڈاؤن کا معاملہ کمیٹی میں ایک بار پھر زیربحث آیا۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویڑن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بجلی بریک ڈاؤن پر وزیراعظم نے کمیٹی بنائی تھی جس کی رپورٹ بھی کابینہ کو پیش کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کی کمیٹی کی تحقیقات کے بعد مزید کوئی تحقیقاتی کمیٹی نہیں بنائی گئی۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ قائمہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو بجلی بریک ڈاؤن پر محکمانہ انکوائری کروانے کی ہدایت کر رکھی تھی لیکن کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا-قائمہ کمیٹی نے کابینہ کے احکامات سے پہلے محکمانہ کمیٹی بنانے کی سفارش کی تھی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی وفاقی وزیر کی مدد کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ آئی ایم ایف نے کیالیکٹرک کے حوالے سے کیا مطالبات کیے ہیں جس پر جوائنٹ سیکرٹری فنانس پاور ڈویژن نے کہا کہ اس حوالے سے وزارت خزانہ ہی بیان دے سکتی ہی-حالیہ بجلی بریک ڈاون کے حوالے سے ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 23جنوری کے بلیک آؤٹ کی رپورٹ وفاقی کابینہ کو پیش ہو چکی،اسکی سفارشات پر عملدرآمد کیلئے 27 مارچ کواجلاس ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق سسٹم آپریٹر این پی سی سی کیخلاف کارروائی کرنے کا کہا گیا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پاور ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹریوں کو کیوں بار بار این ٹی ڈی سی کا چارج دیا جاتا ہی-ایک جوائنٹ سیکرٹری جو پاور ڈویژن میں ملازم ہے وہ لاہور میں کس طرح این ٹی ڈی سی کے سی ای او کی طرح کام کرسکتا ہی-چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ رپورٹ میں ذمہ داری کا تعین کس پر کیا گیا ہے جس پرایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ رپورٹ میں ذمہ داری این ٹی ڈی سی اور کچھ ملازمین پر عائد کی گئی ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کریں،ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ اس معاملے پر غور کیلئے 27 مارچ کو اجلاس ہوگا۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹر محمد اکرم کی جانب سے بلوچستان کے چار اضلاع کو بجلی کی عدم فراہمی کا معاملہ اٹھایا گیا جس پر کمیٹی میں تفصیلی بحث ہوئی۔معاملے پرتفصیلی بحث کے بعد قائمہ کمیٹی نے ہدایات جاری کیں کہ سی ای اوکیسکو سینیٹرمحمد اکرم کے ساتھ ملکر اس مسئلہ کا حل تلاش کرکے کمیٹی کو تفصیلات مہیا کرے۔

سی ای او کیسکو نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ کیسکو کا گردشی قرضہ 550 ارب روپے تک جا پہنچا ہے جبکہ 5ارب ماہانہ گردشی قرض بڑھ رہا ہے۔بریفنگ میں انہوںنے کہا کہ کیسکو ریجن میں ٹیوب ویلز کو 6 گھنٹے بجلی فراہم کرتے ہیں جس پرسینیٹر پرنس احمد عمر نے کہا کہ کسانوں کو 6 گھنٹے بجلی فراہم کرنا زیادتی ہی-اگر 6 گھنٹے بجلی فراہم کی جائے گی تو باقی کے 18 گھنٹے بھی تو انہیں پانی چاہیے۔

چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ کیسکو اپنی وصولیاں کیوں نہیں کر پا رہا ہے جس پر سی ای او کیسکو نے بتایا کہ حکومت بلوچستان ہماری مدد نہیں کر رہی۔حکام پاورڈویڑن نے کہا کہ آپ نے اس معاملے پر کمیٹی کیوں نہیں بنائی-چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آپ ساری ذمہ داری ان پر کیوں ڈال رہے ہیں،اس معاملے میں پاور ڈویژن کا کردار کہاں ہی-آپ لوگ ملک کو تباہ کرنا چاہ رہے ہیں-سی ای او کیسکو نے کمیٹی کو بتایا کہ زرعی صارفین سے زیادہ نادہندہگان ہیں۔

ریکوری ضروری ہے نہیں تو کیسکو نہیں چل سکے گا-سینٹر پرنس عمر نے بتایا کہ بلوچستان میں ابھی زرعی سیزن ہے لیکن بجلی نہیں ہے جس سے کسان متاثر ہورہے ہیں۔سی ای او کیسکو نے کہا کہ وزیراعظم نے خواجہ آصف کی سربراہی میں معاملے پر کمیٹی بنائی ہے جومعاملات کو دیکھ رہی ہی-مختلف ڈسکوز کے بی او ڈیز کی تعیناتی کے معاملے پر بھی کمیٹی میں بحث ہوئی۔

چیئرمین کمیٹی نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے خلاف عدم کاروائی پر برہی کا اظہارکیا۔چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے معاملہ پر نیب اور ایف آئی کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹرسیف اللہ ابڑو نے کہا کہ بی او ڈی میں انجینئرز کے بجائے نان پروفیشنل لوگ شامل ہیں۔چیئرمین کمیٹی نے پوچھا کہ کمیٹی نے جن بی او ڈیز کے خلاف ایکشن لینے کا کہا تھا اس پر کیاعمل درآمدہوا۔

بی اوڈیز کے میرٹ کا کیا طریقہ کار ہی بی اوڈیز میں تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہئے۔ان لوگوں کو سیٹ دیں جو اہل ہیں۔کاسا1000 کے بارے میں بریف کرتے ہوئے حکام پاورڈویژن نے بتایا کہ افغانستان میں حکومت تبدیل ہونے کے بعد کاسا1000 پر کام رک گیا ہے۔ورلڈ بینک نے بھی منصوبے کیلئے فنڈنگ روک دی ہے۔تاجکستان، پاکستان منصوبے پر کام مکمل کرلے گا۔منصوبہ بروقت مکمل نہ ہونے پر پاکستان کو کوئی جرمانہ نہیں ادا کرنا پڑیگا۔

اگر ورلڈ بنک فنڈنگ دوبارہ جاری کردیتا ہے تو منصوبے کی تکمیل میں 2 سال لگیں گے۔داسو ہائیڈرو پاور اسٹیشن سے اسلام آباد گرڈ اسٹیشن تک 765 -کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن منصوبے پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی-حکام پاورڈویڑن نے کمیٹی کو بتایا کہ منصوبے کے تینوں لاٹس ( داسو ہائیڈروپاورپراجکٹ،مانسہرہ سب اسٹیشن،اسلام آباد سب اسٹیشن) پر کام شروع ہوچکا ہے۔

ٹرانسمیشن لائن کی لمبائی 254.6 کلومیٹر ہے جبکہ 686 ٹاورز منصوبے میں لگنے ہیں۔چیئرمین کمیٹی نے 765کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے حوالے سے بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے سے متعلق ٹینڈرنگ پراسس، بڈرز کی تفصیلات طلب کرلیں۔چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ اگلی میٹنگ میں اس منصوبے کے حوالے سے تمام تفصیلات کمیٹی میں پیش کریں۔اگلی میٹنگ میں اس منصوبے پر دوبارہ بحث کی جائے گی۔