پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے التواء سے متعلق الیکشن کمیشن کا حکم سراسر غیرآئینی ہے‘لیاقت بلوچ

الیکشن کمیشن اپنا حکم واپس لیکر 30 اپریل کو پنجاب اسمبلی انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے ضروری انتظامات کرے

جمعرات 23 مارچ 2023 23:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2023ء) نائب امیر جماعت اسلامی، چیئرمین سیاسی انتخابی سیل لیاقت بلوچ نے پنجاب اسمبلی الیکشن 08 اکتوبر 2023ء کو کرانے کے الیکشن کمیشن کے نئے حکم نامے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ آئین کا واضح حکم ہے کہ قبل از وقت اسمبلی تحلیل ہو تو 90 دن میں انتخاب اور مدت کی تکمیل کے بعد 60 دن میں انتخاب لازم ہی. اس لیے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے التواء سے متعلق الیکشن کمیشن کا تازہ حکم سراسر غیرآئینی ہے، جماعتِ اسلامی اس کے خلاف احتجاج کرتی ہی.الیکشن میں تاخیر کے حوالے سے سپریم کورٹ نے سوموٹو نوٹس لیا، فل کورٹ، لارجر بنچ پر اختلاف ہوا اور فیصلہ سے معلوم ہوا کہ عجلت میں فیصلہ کی وجہ سے 90 دن کی لازمی مدت کو عبور کردیا گیا. اب حکومت اور الیکشن کمیشن نے 30 اپریل کی طے شدہ تاریخ پر الیکشن کرانے سے بھی راہ فرار اختیار کرکے ساری حدیں توڑ دیں، لہذا اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ نئے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق اکتوبر 2023ء میں الیکشن کرادیے جائیں گی 90 روز میں الیکشن کرانے کی آئینی مدت سے انحراف کرکے حکومت اور الیکشن کمیشن آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا حکم نامہ واپس لے اور طے شدہ شیڈول کے مطابق 30 اپریل کو یی پنجاب اسمبلی انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری انتظامات کری. نیز ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ اسلام، آئین، جمہوریت اور سول حکومت کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ کو بالادست بنایا جائی. 2. پارلیمینٹیرینز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے میکانزم بنایا جائے،تمام بین الاقوامی معاہدے بشمول تزویراتی، تجارتی و تعلیمی کی حتمی منظوری پارلیمنٹ کی اجازت سے مشروط کی جائے،الیکشن کمیشن کو انتظامی، مالی اور عدالتی خودمختاری دی جائے،متناسب نمائندگی کا طریقہ انتخاب رائج کرنے کے لیے قومی سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی پیدا کی جائے۔

(جاری ہے)

اراکین اسمبلی کی اہلیت جانچنے کے لیے ایک آزاد، خودمختار اور غیرجانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے۔قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وسائل کی تقسیم کے فارمولے پر نظرثانی اور صوبوں کو ان کا حق دیا جائے۔بلدیاتی انتخابات اور مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے آئین میں نیا باب اور شیڈول شامل کیا جائے۔قومی و صوبائی مالیاتی کمیشن کے ذریعے مقامی حکومتوں کو مالیاتی اختیارات منتقل کیے جائیں۔میڈیا کو ناجائز حکومتی اور غیرحکومتی دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں،میڈیا کو اسلامی تہذیب و ثقافت کا علمبردار بنانے کے لیے ترغیب دی جائے،اردو کو سرکاری زبان اور بنیادی تعلیم کا ذریعہ بنایا جائے۔