رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی ہفتہ وار مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

ماہ رمضان کے آتے ہی 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 46.65 فیصد ہو گئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 24 مارچ 2023 22:36

رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی ہفتہ وار مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مارچ2023ء) رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی ہفتہ وار مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ماہ رمضان کے آتے ہی 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 46 فیصد سے اوپر چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں کمر توڑ مہنگائی کی شدت میں رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی مزید اضافہ ہو گیا۔

ادارہ شماریات کی جانب سے ہفتہ وار مہنگائی کے ہوشربا اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ماہ رمضان کے آتے ہی 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، آٹے کا تھیلا، ٹماٹر، آلو، دال، چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت 58 روپے سے بڑھ کر 100 روپے ہو گئی، بیس کلو آٹے کا تھیلا 1817 روپے سے بڑھ کر 2587 روپے کا ہو گیا، آلو کی فی کلو قیمت میں 6 روپے، چینی کی قیمت میں 71 پیسے اضافہ ہوا، دال ماش کی فی کلو قیمت 415 روپے سے بڑھ کر 421 روپے سے زائد ہو گئی، اڑھائی کلو گھی کا ٹن، تازہ دودھ، دہی، مٹن، چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں کیلے 21 روپے 57 پیسے فی درجن، چائے کا پیکٹ 34 روپے 37 پیسے، مٹن 13 روپے 78 پیسے فی کلومہنگا، بیف 6 روپے 31 پیسے، اڑھائی کلو گھی کا ٹن 8 روپے 84 پیسے مہنگا ہوا۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چکن 32 روپے 85 پیسے فی کلو، سرخ مرچ پیکٹ 5 روپے سستا ہوا، لہسن 4 روپے 59 پیسے ، دال چنا 2 روپے 70 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ اسکے علاوہ دال مونگ، دال مسور، انڈے اور پیاز بھی سستے ہوئے جبکہ ایک ہفتے میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔