Live Updates

عوامی نیشنل پارٹی نے عمران خان کی نااہلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی، سماعت 13اپریل کو ہوگی

منگل 4 اپریل 2023 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2023ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے اور ان کی نااہلی کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔ درخواست ایڈوکیٹ قاضی جواد احسان اللہ اور محمد وقاص کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست کے مطابق عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف کو غیر قانونی طور پر فروخت کر کے حاصل رقم کو اثاثوں میں بھی ظاہر نہیں کیا۔

درخواست میں بتا یا گیا ہے کہ عمران خان نے ضلع کے این اے 45 کے انتخابات کے لئے جمع کئے گئے کاغذات نامزدگی میں اہلیہ کے 70 لاکھ روپے مالیت کی جیولری کو ظاہر نہیں کیا۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان نے کرم سمیت7 حلقوں پر ہونے والے حالیہ انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں ایک بار پھر اثاثے چھپائے جو الیکشن ایکٹ2017 کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو پارٹی کی قیادت سے ہٹایا جائے اور بطور چیئرمین ان کے تمام اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی بطور رکن قومی اسمبلی نوٹیفیکیشن کو بھی کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ ان کی نامزدگی آئین پاکستان اور الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں مزید بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں قیمتی تحا ئف چھپانے کے جرم ثابت ہونے پر نااہل قرار دیا گیا ہے اور اس حوالے عدالت میں ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت مقدمہ کی سماعت بھی جاری ہے۔ درخواست کے مطابق عمران خان نے ان اعمال کے ذریعے عوامی اعتماد کا غلط استعمال اور اس اعتماد کو ٹھیس پہنچا کر خود نااہلی کا مرتکب ہو چکا ہے۔

ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے ایم این ایز نے استعفے دے کر قومی اسمبلی کے 123 حلقوں کے عوام کو حق نمائندگی سے محروم کیا۔ جبکہ عمران خان نے دو مہینے گزرنے کے بعد بھی این اے 45 کی نشست پر نہ حلف لیا اور نہ کسی اجلاس میں شرکت کی۔درخواست کے مطابق عمران خان اس وقت بھی انتخابات کے لئے نا اہل تھے جب انہوں نے درخواست دی جبکہ اب بھی نااہل ہے کیونکہ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں کذب بیانی سے کام لیا ہے لہذا الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ ان کے کاغذات کو مسترد کر کے انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان سے جواب طلبی کی جائے کہ ان حقائق کی موجودگی میں عمران خان کیسے ایک عوامی نمائندہ ہو سکتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات