وفاقی حکومت نے آڈیو لیک کمیشن سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے بنچ پر اعتراض اٹھا دیئے

چیف جسٹس عمرعطا ء بندیال ، جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس منیب اختر کو کیس سے الگ کرکے نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا

منگل 30 مئی 2023 22:19

وفاقی حکومت نے آڈیو لیک کمیشن سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے بنچ پر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2023ء) وفاقی حکومت نے آڈیو لیک کمیشن سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے بنچ پر اعتراض اٹھا دیئے ہیں۔ معاملہ کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کر رہا ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے اس کیس میں جمع کرائی گئی متفرق درخواست استدعا کی گئی ہے کہ آڈیو لیک کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے نیا بینچ تشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الااحسن اور جسٹس منیب اختر خود کو اس کیس سے الگ کریں،26 مئی کو معاملہ کی سماعت کے دوران وفاق کے وکیل اٹارنی جنرل آف پاکستان کی طرف سے چیف جسٹس پر اٹھائے گئے اعتراض کو سنجیدہ نہیں لیا گیا،انکوائری کمیشن کے سامنے ایک آڈیو چیف جسٹس کی خوش دامن سے متعلقہ ہے،عدالتی فیصلوں اور ججز کوڈ آف کنڈیکٹ کے مطابق جج اپنے رشتہ دار کا مقدمہ نہیں سن سکتا،ماضی میں ارسلان افتخار کیس میں چیف جسٹس افتخار چوہدری نے اعتراض پر خود کو بینچ سے الگ کر لیا تھا،مبینہ آڈیو لیک جسٹس اعجاز الااحسن اور جسٹس منیب اختر سے بھی متعلقہ ہیں۔

درخواست میں اس کیس کی سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔۔۔۔توصیف