ایران کی اسرائیل کو وارننگ، نئے طاقتور میزائلوں کی تعیناتی کی تیاری

DW ڈی ڈبلیو بدھ 20 اگست 2025 15:20

ایران کی اسرائیل کو وارننگ، نئے طاقتور میزائلوں کی تعیناتی کی تیاری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اگست 2025ء) سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ کے حوالے سے کہا، '' 12 روزہ جنگ میں استعمال ہونے والے میزائل چند سال قبل تیار کیے گئے تھے۔ آج ہم نے اس سے کہیں زیادہ صلاحیت کے حامل میزائل تیار کیے ہیں اور ہمارے پاس موجود ہیں۔ اگر صیہونی دشمن دوبارہ جارحیت کی مہم جوئی کرتا ہے تو ہم انہیں ضرور استعمال کریں گے۔

‘‘

24 جون سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے۔ تاہم ایرانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی وقت لڑائی دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔ ایرانی عہدیداروں نے واضح کیا کہ تہران جنگ کی خواہش نہیں رکھتا لیکن کسی بھی تصادم کے لیے تیار ہے۔

'ہم جنگ بندی کی حالت میں بھی نہیں ہیں‘

پیر کے روز نائب صدر اول محمد رضا عارف نے کہا، ''ہم ہر لمحے تصادم کے لیے تیار رہنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم جنگ بندی کی حالت میں بھی نہیں ہیں، ہم صرف عارضی طور پر دشمنی روکے ہوئے ہیں۔‘‘

فوجی مشقوں کا آغاز

ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج جمعرات 21 اگست سے دو روزہ فوجی مشق شروع کرنے جا رہی ہے، جس میں مختصر اور درمیانے فاصلے کے کروز میزائلوں کی وسیع رینج شامل ہو گی۔ مغربی ممالک نے ایران کے میزائل پروگرام کو بارہا علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

جولائی میں فرانس نے مطالبہ کیا تھا کہ تہران کے ساتھ ایک ''جامع معاہدہ‘‘ کیا جائے، جو نہ صرف اس کے جوہری پروگرام بلکہ میزائل پروگرام اور علاقائی عزائم کو بھی شامل کرے۔ ایران نے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی فوجی صلاحیتیں مذاکرات کا حصہ نہیں ہیں۔

رواں سال جون کے وسط میں اسرائیل نے ایران کے خلاف بمباری کی مہم شروع کی تھی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔

ایران نے اس کا جواب میزائل اور ڈرون حملوں سے دیا۔ اسرائیلی حملوں میں ایران کے سینئر فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور سینکڑوں دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ ان دو طرفہ حملوں میں فوجی تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ نے بھی اس جنگ میں مختصر طور پر حصہ لیا اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔

ادارت: افسر اعوان، کشور مصطفیٰ