پرسٹن یونیورسٹی انتظامیہ کو طالب علم کو ایک لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم برقرار

جمعہ 2 جون 2023 22:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2023ء) سپریم کورٹ نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے این او سی کے بغیر طلباء کو انجینئرنگ کورسز میں داخلہ دینے والی پرسٹن یونیورسٹی انتظامیہ کو طالب علم کو ایک لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف چانسلر جامعہ کی درخواست خارج قرار دے دی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں متاثرہ طالب علم کے یونیورسٹی کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ درست قرار دینے سمیت وقت ضائع کرنے پر متاثرہ سٹوڈنٹ کو ایک لاکھ روپے دو ماہ میں ادا کرنے سمیت ایچ ای سی، انجینئرنگ کونسل ، وفاقی و صوبائی وزارت تعلیم و تربیت کو فیصلے کی کاپی بھجوانے کا حکم دیا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل کی طرف سے تحریری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ پرسٹن یونیوسٹی نے انجینئرنگ فیکلٹی میں داخلے کی پیشکش کی تھی جبکہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کا این او سی نہ ہونے کے باوجود یونیورسٹی نے داخلہ دیا تھا ، زیر تعلیم طالب علم کو دو سمسٹر گزرنےکے بعد معلوم ہوا کہ یونیورسٹی رجسٹرڈ نہیں ،متاثرہ سٹوڈنٹ نے یونیورسٹی چھوڑ کر یونیورسٹی کیخلاف ریکوری کا دعویٰ کیا تھا اور پشاور ہائیکورٹ نے متاثرہ طالب علم کے دعوے کو درست قرار دیا تھا ۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی کے چانسلر نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔