اتحاد بین المسلمین کمیٹی کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ، کمیٹی کا اجلاس سال میں کم از کم 4 مرتبہ ہوگا ‘محسن نقوی

ْکمیٹی کا محرم الحرام کے دوران امن عامہ برقرار رکھنے کیلئے حکومت سے ہرممکن تعاون کا اعلان اتحاد بین المسلمین فورم فعال اور مضبوط ہونے سے علماء کرام اورحکومت کے درمیان اشتراک کار بہتر ہوگا،پرامن پاکستان کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اجلاس میں 9 مئی کے واقعات اور فوجی تنصیبات پر حملو ںکی بھی شدید مذمت، سیاسی دہشت گردی کرکے ملکی سالمیت پر حملہ کیاگیا،علماء کرام

ہفتہ 15 جولائی 2023 22:48

اتحاد بین المسلمین کمیٹی کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ، کمیٹی کا اجلاس ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2023ء) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت وزیر اعلی آفس میں اتحادبین المسلمین کمیٹی پنجاب کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام مکاتب فکر کے 70 سے زائد جید علماء کرام، مشائخ عظام اور نامور علمی و دینی شخصیات نے شرکت کی- اتحاد بین المسلمین کمیٹی نے محرم الحرام کے دوران امن عامہ برقرار رکھنے کیلئے حکومت سے ہرممکن تعاون کا اعلان کیا- اجلاس میں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اتحاد بین المسلمین کمیٹی کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیااور کہا کہ اتحاد بین المسلمین کمیٹی کا اجلاس سال میں کم از کم 4 مرتبہ ہوگا ۔

اتحاد بین المسلمین فورم فعال اور مضبوط ہونے سے علماء کرام اورحکومت کے درمیان اشتراک کار بہتر ہوگا۔

(جاری ہے)

علماء کی خدمات کی قدرکرتے ہیں، مذہبی جذبات کا احترام ضروری ہے۔پرامن پاکستان کیلئے علماء سمیت سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں سویڈن میں توہین قرآن اور بائبل کو جلائے جانے کی اجازت کے عدالتی فیصلے اور اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کونسل میں اسرائیل کی طرف سے پاکستان کے بارے میں ہرزہ سرائی کی مذمت کی گئی - اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی کے واقعات اور فوجی تنصیبات پر حملو ںکی بھی شدید مذمت کی گئی-اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں علماء کرام اور مشائخ عظام نے کہا کہ قرآن مجید سمیت تمام الہامی کتابوں کی توہین کے واقعات امن کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں۔

یو این ہیومن رائٹس کونسل میں اسرائیلی مندوب کا بیان شر انگیز اور گمراہ کن ہے۔انہوںنے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ملکی تاریخ کا سیاہ باب بن چکے ہیں۔شرپسندوں نے سیاسی دہشت گردی کرکے ملکی سالمیت پر حملہ کیا۔مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ قیام امن کیلئے سب کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہے۔علامہ محمد حسین اکبرنے کہا کہ کفریہ کلمات کہنے والوں کے ساتھ ہرگز نہیں ہیں۔

مولانا حنیف جالندھری نے کہا کہ مذہبی حوالوں سے ضابطہ اخلاق اور قانونی کارروائی یقینی بنائی جائے۔ مولانا عبدالخبیر آزادنے کہا کہ علماء امن کی کاوشوں میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ آغا شاہ حسین قزلباش نے کہا کہ امن وامان کیلئے فراخدلی کا مظاہرہ بے حد ضروری ہے۔مولانا راغب نعیمی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔

زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثالی فضا قائم ہو چکی ہیں۔علامہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ آزادی اظہار کے نام پر توہین برداشت نہیںکی جائے گی۔سید ضیا ء اللہ شاہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر منافرت آمیز مواد پھیلانے والوں کو بے لگام نہیں چھوڑا جا سکتا۔اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں علماء کرام، مشائخ عظام نے تجاویز پیش کیں-وزیراعلیٰ محسن نقوی نے تمام تجاویز کو خود نوٹ کیا اور قابل عمل تجاویز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی-اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد، قاری محمد حنیف جالندھری، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ طاہر محمود اشرفی، خواجہ قطب الدین فریدی، علامہ راغب نعیمی، پیر عثمان نوری، مولانا سردار محمد لغاری، مفتی رمضان سیالوی، مولانا امجد خان، پیر قاسم مسعود قاسمی، مفتی عبدالمعید، خاور حسین بھٹہ، علی رضا گردیزی، فروا بتول، مولانا یوسف انور، خواجہ ادریس، علامہ عنایت اللہ رحمانی، مولانا شفیق پسروری، علامہ رشید ترابی، علامہ سجاد حسین جوادی، ڈاکٹر عابد سجاد ، علی رضا گردیزی، سید محمد علی، مولانا محمد اسلم صدیقی اور دیگر جید علماء کرام بھی موجود تھی-صوبائی وزراء اظفر علی ناصر، ڈاکٹر جاوید اکرم، منصور قادر، عامر میر، ابراہیم مراد، مشیر وہاب ریاض، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر اور مشیر کنور دلشاد ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئی-سیکرٹری اوقاف نے اتحاد بین المسلمین کمیٹی پنجاب کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ پیش کیا جسے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور مشائخ عظام نے متفقہ طور پر منظور کیا-