اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2023ء)
قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کا اجلاس جمعرات کو پروفیسر
ڈاکٹر قادر خان مندوخیل چیئرمین کمیٹی کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ وزارت پاور ڈویژن کےافسران نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت نے کمیٹی کے حکم پر لیٹر واپس لے لیا ہے اب تمام کمپنیاں،ڈسکوز عملدرآمد کر سکتی ہیں۔
پیسکو کے ڈی جی ایچ آر سے 56 انجینئرز اور 116 دیگر ملازمین کے بارے عملدرآمد رپورٹ طلب کی گئی جس پر افسران نے بتایا کہ پیر کو بورڈ کی میٹنگ ہے اور میٹنگ کے ایجنڈا میں ان ملازمین کا کیس شامل ہے۔کمیٹی نے حکم دیا کہ 2 اگست بروز بدھ 11 بجے تمام کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو عملدرآمد رپورٹ کیساتھ حاضر ہوں
۔پاکستان سپورٹس بورڈ کےافسرا ن نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس 77 ڈیلی ویجز ملازمین ہیں،بورڈ کی میٹنگ میں ایجنڈا شامل کر لیا ہے،یکم اگست کو بورڈ کی میٹنگ ہے۔
(جاری ہے)
اس کے بعد عملدرآمد ہو جائے گا۔کمیٹی نے حکم دیا کہ 21 دسمبر کے احکامات کے مطابق تمام ملازمین کو ریگولر کر کے 3اگست کو کمیٹی کو رپورٹ دی جائے
۔پاکستان سپورٹس بورڈ کے بحال ملازمین نے کمیٹی کو بتایا کہ ہماری پوائنٹ ٹو پوائنٹ پے فکسیشن ابتدائی تاریخ بھرتی سے کر دی گئی ہے ہماری مدت
ملازمت بھی شمار کی جائے۔کمیٹی نے حکم دیا کہ تمام 8 بحال ملازمین کی مدت
ملازمت ابتدائی تاریخ بھرتی سے شمار کی جائے۔
وزارت قانون و انصاف کے نمائندہ اسامہ اقبال نے کمیٹی کے فیصلے کی تائید کی۔ بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی بصیرت ناز ملازمہ کے بارے میں افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ ایجوکیشن سے ہمارے پاس آئی تھیں
،خورشید شاہ کمیٹی نے بھی اس کیس کے بارے میں سمری بھیجنے کا کہا تھا۔یہ پروجیکٹ کی ملازم تھیں۔ملازمہ نے کمیٹی کو بتایا کہ محکمہ نے مجھے ریگولر کا لیٹر بھی دیا تھا لیکن میرے ساتھ انتقامی کارروائی کی جار ہی ہے اور مجھے برطرف کر دیا گیا ہے ۔
افسران نے بتایا کہ ان کا سارا
ریکارڈ ایجوکیشن کو بھیج دیا ہے اس لئے ان کا معاملہ اب ایجوکیشن نے حل کرنا ہے۔کمیٹی نے حکم دیا کہ منگل کو 11 بجے ان کو بحال کر کے سیکرٹری فیڈرل ایجوکیشن اور سیکرٹری صوبائی ہم آہنگی کمیٹی کو رپورٹ دیں۔فیڈرل لینڈ کمیشن کےافسران نے کمیٹی کو بتایا کہ سیکڈ ملازمین جن کو ابھی تک بحال ہی نہیں کیا گیا یہ ملازمین مسلسل غیر حاضر تھے۔
ہم نے قانونی کارروائی پوری کی تھی اخبار میں اشتہار بھی دیا تھا۔ملازمین نے کہا ہم غیر حاضر نہیں اور اگر غیر حاضر تھے تو پھر ہمیں 2009 میں بحال کیوں کیا گیا۔2009 سے اگست 2021 تک ہم نوکری کرتے رہے۔یہ ہمارے ساتھ زیادتی ہے۔کمیٹی نے حکم دیا کہ سکندر علی،ضمیر حسین اور امام دین کو مکمل مراعات کے ساتھ بحال کر کے منگل کو 11 بجے کمیٹی کو رپورٹ دی جائے۔
وزارتِ خارجہ کےافسران نے کمیٹی کو بتایا کہ 72 کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لیٹر ارسال کر دیا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 21 دسمبر 2022 کو کمیٹی نے احکامات جاری کئے ابھی تک تو تمام ملازمین کو ریگولر ہو جانا چاہئے تھا۔بھرتی کرتے وقت قانون کا خیال کیوں نہیں رکھا جاتا۔کمیٹی نے حکم آج شام 5 بجے تک 72 ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کر کے کمیٹی کو رپورٹ دی جائے۔
6 برطرف ملازمین کو بحال کرنے کا حکم دیا
۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کےافسران نے کمیٹی کو بتایا کہ وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے متعدد معاملات تعطل کا شکار ہیں۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دیگر تمام معاملات چل رہے ہیں صرف ملازمین کو ریلیف دینے کا کام رکا ہوا ہے۔رجسٹرار نے کمیٹی کو بتایا کہ وائس چانسلر کے پاس بھرتی کا اختیار ہے،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمارے احکامات بھرتی کے نہیں،بحالی و مستقلی کے ہیں اور سارے ملازمین کو آپ نے خود ہی رکھا ہوا ہے۔
ملازمین کے نمائندہ رخسانہ بی بی نے کمیٹی کو بتایا کہ ایکٹنگ وائس چانسلر کے پاس سارے اختیارات ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بھی اس بات کی تائید میں کہا چارج چاہے ایڈیشنل ہو یا ایکٹنگ مکمل اختیارات کے ساتھ ہی ملتا ہے۔افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ
کورٹ نے ڈے ٹو ڈے افیئرز کی اجازت دے رکھی ہے اس لئے اس طرح کے اقدامات نہیں کئے جا سکتے۔وزارت خارجہ کےافسران نے کمیٹی کو بتایا کہ سیکرٹری صاحب سے بات ہو گئی ہے اور کمیٹی کے احکامات بارے بتا دیا ہے،سیکرٹری صاحب نے کہا ہے کہ سمری تیار کر کے پیر کو بھیج دیں۔
افسران نے کہا کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے پراسس پہلے ہی شروع کر دیا ہے۔ کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ کو بھیجی گئی سمری پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سمری کی اگر منظوری بھی ہوجائے تو ملازمین کو فائدہ ملتا نظر نہیں آ رہا۔کمیٹی نے حکم دیا کہ احکامات پر عملدرآمد کر کے 2 اگست بروز منگل کو کمیٹی کو رپورٹ دی جائے۔تیمور زیب کی درخواست پر بھی رپورٹ طلب کر لی گئی۔
پیسکو کے 800 برطرف ملازمین کو بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کمیٹی نے چیئرمین بورڈ پیسکو اور ہیڈ ایچ آر کے خلاف تحریک استحقاق کی منظوری دی گئی۔ فیڈرل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی 6 مونٹیسوری اساتذہ نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کے واضح احکامات تھے کہ ہمیں ضم کیا جائے،ادارے نے ہمیں نوکری سے ہی نکال دیا ہے،کمیٹی نے 6 مونٹیسوری اساتذہ کو فوری طور پر بحال کر کے ضم کرنےکاحکم دیا اور سیکرٹری ایجوکیشن کو شوکاز جاری کرتے ہوئے تمام سابقہ احکامات پر عمل کرتے ہوئے یکم اگست کو طلب کر لیا۔
پاکستان
کرکٹ بورڈ کے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئےکمیٹی نے 318 غیر مستقل ملازمین کو ریگولر نہ کرنے کی وجہ پوچھی،افسران کے پاس کوئی جواب نہیں تھا جس پر کمیٹی نے حکم دیا کہ
نثار علی خان کو مکمل مراعات کے ساتھ بحال کیا جائے اور 318 غیر مستقل ملازمین کو ریگولر کر کے منگل کو کمیٹی کو رپورٹ دی جائے۔اجلاس میں ارکان
قومی اسمبلی نوید عامر جیوا اور کشور زہرہ نے شرکت کی۔