سرسید یونیورسٹی میں یومِ آزادی روایتی جوش و ولولہ سے منایا گیا۔

سرسید یونیورسٹی میں جدید تقاضوں کے مطابق ایک نیا آئی ٹی سیکشن قائم کیا گیا ہے۔

پیر 14 اگست 2023 20:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2023ء) پاکستان، قائدِاعظم محمد علی جناح کی قیادت میں طویل اور صبرآزما جدوجہد کے نتیجے میں معرضِ وجود میں آیا۔یومِ آزادی پوری قوم کے لیے حصولِ آزادی کا تہوار ہے۔سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام یومِ آزادی پاکستان انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا اور اکابرین کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے مسلمانوں کو اپنی ایک الگ شناخت اور مکمل آزادی کے ساتھ رہنے کے لیے ایک آزاد وطن کے حصول کی جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

اس موقع پر پرچم کشائی بھی کی گئی۔اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہمجھے بے حد خوشی ہے کہ آج ہم اپنا یومِ آزادی پورے جوش و خروش سے منا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے ایک دیرینہ خواب کی تکمیل کا دن ہے۔مسلمانوں نے اپنا وطن حاصل کرنے کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں۔ آزادی پلیٹ میں سجا کر نہیں دی گئی بلکہ اس کے حصول کے لیے قوم کو آگ اور خون کا دریا عبور کرنا پڑا۔

پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کریں۔انھوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک عظیم لیڈر اوردوراندیشی انسان تھے۔انھوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کی تحریک چلائی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ ہندو انتہا پسند یہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے کہ انڈیا میں مسلمانوں کا اثر و نفوز بڑھے۔

آج انڈیا میں اقلیتوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قائدِ اعظم کس قدر دوراندیش انسان تھے کہ انھوں نے اس فتنہ کو پہلے ہی بھانپ لیا تھا۔چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ہمیں اپنے قومی رہنماوئں کے عمل اور کردار سے سبق سیکھنا چاہئے اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔حالات کی اونچ نیچ کے باوجود صرف وہی قومیں تاریخ میں سرخرو ہوتی ہیں جن میں وطن سے محبت اور مستقل مزاجی سے کام کرنے کا جذبہ ہوتا ہے۔

یومِ آزادی کی تقریب سے خطاب کے دوران سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے بانیانِ پاکستان کوزبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہجذبہ حب الوطنی اور باہمی اتحاد ہمارے ملک کو ناقابلِ تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔اس تاریخی موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ پاکستان کی تیز رفتار ڈیجیٹل ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے سرسید یونیورسٹی نے دورِ حاضر کے تقاضوں اور ٹیکنالوجی کے مطابق اپنے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کوازسرِنو جدید خطوط پر استوار کیا ہے۔

شعبہ آئی ٹی میں مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز اور سائبر سیکوریٹی سمیت دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو مرکزی اہمیت دی گئی ہے تاکہ سرسید یونیورسٹی ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی اور معاشی بہتری میں کلیدی اور موثر کردار ادا کرسکے اور نوجوانوں کو سائنس و ٹیکنالوجی کی جدیدتعلیم سے آراستہ کرسکے تاکہ وہ عصرِ حاضر کے چیلنجوں کا بخوبی مقابلہ کرسکیں۔

اس کے علاوہ فیکلٹی ممبرز اور طلباء کو سازگار اور خوشگوار ماحول فراہم کرنے کے لیے فیکلٹی اور گرلز کینٹین کا افتتاح کردیا گیا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ سرسید یونیورسٹی سائنسی علم اور تحقیق پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔موجودہ دور میں جامعات معاشرے اور ملک کی ترقی میں اہم اور کثیر الجہتی کردار ادا کررہی ہیں۔علم، معاشی و سماجی ترقی کا مرکز ہے اور یہ ایک بہترین معاشرہ تشکیل دینے کی طاقت رکھتا ہے۔

تاہم کامیابی کا دارو مدار عمل پر ہے، خالی باتوں سے منزل نہیں ملتی، منزل پانے کے لیے عملی کام کرنے پڑتے ہیں۔قبل ازیں خیرمقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ آزادی پاکستان کی داستان چار نسلوں پر محیط ہے۔ بدقسمتی سے منزل تک پہنچنے کے لیے ہمارے لیڈرز درست سمت کا تعین نہیں کرسکے۔۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم قائداعظم کے رہنما اصولوں اتحاد، تنظیم اور یقینِ محکم کی عملی تصویر بن جائیں۔

تقریب کے شرکاء میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے نائب صدر کموڈور (ر) سلیم صدیقی، جنرل سیکریٹری محمد ارشد خان، سنیئر علیگ ممتاز کاظمی، فرخ نظامی، مختار نقوی، روسائے کلیات، سربراہانِ شعبہ جات، فیکلٹی ممبرز و اسٹاف ممبرز سمیت طلباء اور علیگیرین کی ایک کثیر تعداد شامل تھی۔نظامت کے فرائض سدرہ عابد سید نے انتہائی خوش اسلوبی سے انجام دئے۔

بعدازاں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر اورسرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرارکموڈور (ر) سید سرفراز علی، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری انجینئر محمد ارشد خان،واصف نذر صدیقی، فرخ نظامی، مختار نقوی، مسعود عالم،سرسید یونیورسٹی المنائی کے جنرل سیکریٹری محمد صادق اور صدر اسد اللہ چودھری کے ہمراہ قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قبر پر پھولوں کی چاردر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔

انھوں نے ملاقاتیوں کی کتاب پر اپنے تاثرات بھی درج کئے۔اس کے علاوہ وفد نی فاطمہ جناح،قائد ملت نوابزادہ لیاقت علی خان، بیگم رعنا لیاقت علی خان، سابق وزیرِاعظم نورالامین اور سردار عبدالرب نشتر کی قبروں پر بھی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔#