اسرائیل نے غزہ میں حماس کی سرنگوں پرنظریں جمالیں

یرغمالیوں کو غزہ کے اندرزیر زمین سرنگوں میں رکھا گیاہے، اسرائیلی فوج

پیر 16 اکتوبر 2023 14:03

اسرائیل نے غزہ میں حماس کی سرنگوں پرنظریں جمالیں
تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2023ء) اسرائیلی فوج نے کہاہے کہ حماس کے جنگجوئوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملہ کرتے ہوئے 120 کے قریب قیدیوں کو حراست میں لے لیا اور 1300 سے زائد افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا، جن میں عام شہری بھی شامل تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فوج ممکنہ طور پر یہ سمجھتی ہے کہ یرغمالیوں کو غزہ کے اندر زیر زمین سرنگوں میں رکھا گیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ سرنگوں کی وجہ سے غزہ میں کوئی بھی زمینی کارروائی پیچیدہ ہوگی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جیسے ہی شہریوں کی پٹی کے شمالی علاقے سے نکل جانے کی تصدیق کی جائے گی،لیکن سوال یہ ہے کہ ہم غزہ کے اندر قیدیوں کے بارے میں کیا جانتے ہیں اور ان کی رہائی کے لیے کیا کوششیں کی جا رہی ہیں ایک ہفتے کی غیر یقینی صورتحال کے بعد اسرائیلی فوج نے کہا کہ حماس نے کم از کم 120 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے، جن میں عام شہری اور فوجی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان کی تعداد 150 تک پہنچ سکتی ہے، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا مرچکے ہیں ۔قیدیوں میں اسرائیلی فوجی، خواتین، بچے اور بوڑھے افراد کے علاوہ غیر ملکی کارکنان اور دوہری شہریت کے حامل افراد بھی شامل ہیں۔اغوا کے شواہد حماس کی طرف سے لی گئی تصاویر اور حملے کے دوران اور بعد میں شائع کیے گئے ہیں۔کچھ اسرائیلی فونز سے موصول ہونے والے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں میں تھے۔

حماس نے شہری اہداف پر کسی بھی غیر اعلانیہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں قیدیوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ حماس نے کہا ہے کہ جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلیوں میں سے 22 غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری میں مارے گئے، حالانکہ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی ہے۔گذشتہ ہفتے سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 2200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔