صہیوانی دہشت گردی امریکہ اور نام نہاد اقوام متحدہ کو دکھائی نہیں دے رہی ،میر فضل الہیٰ بنگلزئی

ہفتہ 21 اکتوبر 2023 23:14

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2023ء) اوستہ محمد کے سیاسی و سماجی و قبائلی رہنما میر فضل الہیٰ بنگلزئی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی بمباری سے اسپتال میں 800 سو شدید زخمیوں کی شہادت عالم اسلام کے لیے بڑے دکھ اور افسوس کی بات ہے صہیوانی دہشت گردی امریکہ اور نام نہاد اقوام متحدہ کو دکھائی نہیں دے رہی ۔

(جاری ہے)

یہ سب اسلام اور مسلمانوں کی نسل کشی ہے عرب اور دیگر مسلم ممالک مزید انتظار نہ کریں اپنی خاموشی توڑ کر اسرائیل کی مزاحمت کا اصلی فیصلہ کریں اورفلسطین کو مسمار کیا جا رہا ہے غزہ کو مکمل ملیا میٹ کر دیا گیا ہے لیکن او آئی سی عرب لیگ اور مسلم ممالک صرف مزمت کر رہے ہیں اج انسانی حقوق کے دعوے داران اور عالمی ادارے بھی خاموش ہیں سب امریکہ کے ڈر سے بات نہیں کر رہے ہیں ان کے سامنے مسلمان کے بچے خواتین اور لوگ انسان نہیں ہیں مغربی میڈیا پر بھی اسرائیل لابی مسلط ہے جس کی ہم بھرپور مزمت کرتے ہیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میر فضل الہی بنگلزئی نے مزید کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر 57 مسلم ممالک اپنا بلاک بنا کر اسرائیل کو سبق سیکھانے کے لیے مشترکہ فوجی اپریشن کریں اس کے علاوہ اور کوئی اپشن ہمارے پاس نہیں بچا اسرائیل کی بربریت میں اب تک 3 ہزار سے زائد بچوں خواتین جوانوں اور بزرگ شہریوں کو شہید کیا گیا ہے اور اب غزہ کا محاصرہ کر کے زمینی حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے اور پورے فلسطین سمیت گلف ممالک پر قبضہ کرنے کا خواب دیکھا جا رہا ہے جو کہ کھبی شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں فلسطین کے تنظیم حماس کے مجاہدین کی ہر طریقیسے تعاون کرنی چاہیے یہ وقت ہاتھ سے کسی صورت نہیں نکلنا چاہیے انہوں نے کہا کہ ترکیہ سعودی عرب ایران ملائیشیا اور پاکستان وہ واحد اسلامی ریاستیں ہیں جو کہ مظلوم فلسطینی عوام اور جنگجووں کی بھرپور مدد کر کے ہم فلسطین کی جنگ جیت سکتے ہیں قبلہ اول کی ازادی کے لیے مسلمانوں پر کڑا امتحان کا وقت ہے اس وقت فلسطین کی عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ہمیں انہیں کسی صورت مایوس نہیں کرنی چاہیے حکومت سنیٹ و سابق اراکین نیشنل اسمبلی پر مشتمل پارلیمانی وفود دنیا میں بھیجنے کے لیے بھی پلان بنائے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا اجلاس بے مقصد اور وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں یہ ادارہ امریکہ کا غلام بن چکا ہے ۔

۔