پاکستان کاعالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر حل کرنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالنے کاپر زور مطالبہ

ہفتہ 28 اکتوبر 2023 02:00

نیویارک، 27 اکتوبر(اے پی پی) (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2023ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلائیں۔

انہوں نے کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر پاکستانی مشن کی جانب سے منعقدہ ایک ویبینار میں کہا کہ بھارتی جبر کی مہم کے ذریعے کشمیر میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کر دیا گیا ہے۔سفیر اکرم نے معزز مقررین کے ایک پینل جس میں سعودی عرب اور آذربائیجان کے نمائندے شامل تھے، کو بتایا کہ چھہتر سال قبل آج کے دن ہندوستان نے اپنی فوج جموں و کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کرنے کے لیے بھیجی تھی۔

(جاری ہے)

دیگر شرکاء میں عالمی بیداری فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق اور خواتین کی بااختیار ی مشعال ملک ، ایل یو ایم بی ایس کے پروفیسر ڈاکٹر سکندر احمد شاہ، اور وزارت خارجہ کے سابق قانونی مشیر، پروفیسر سید حسین شہید سہروردی،اسلام آباد کے تھنک ٹینک کے اسکالر ڈاکٹر راحت اقبال؛ اورپاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلی اور پارلیمنٹ کے سابق ممبر ڈاکٹر رمیش کمارشامل تھے ۔

انہوں نے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ دہائیوں پرانے تنازعے کے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔اپنے ریمارکس میں سفیر اکرم نے کہا کہ اس سال، ہم نے توجہ کی کمی کا مشاہدہ کیا جب ایک اور برادرانہ عوام کے درمیان ایک بہت بڑا المیہ رونما ہو رہا ہے، فلسطینی عوام کو ایک اور قابض طاقت کے ذریعہ نسل کشی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خود ارادیت کا اصول اقوام متحدہ کے چارٹر اور ویانا اعلامیہ کا حصہ ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ حق خود ارادیت کی وجہ سے، مظلوم کشمیری آزادانہ طور پر اپنی سیاسی حیثیت کا تعین کر سکتے ہیں اور آزادانہ طور پر اپنی معاشی، سماجی اور ثقافتی پیروی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے حتمی فیصلے کا فیصلہ اس کے عوام اقوام متحدہ کی سرپرستی میں آزادانہ استصواب رائے کے ذریعے کریں گے۔ لیکن بھارت نے اگست 2019 کے بعد سے طاقت اور دھوکہ دہی کے ذریعے اپنے قبضے کو برقرر رکھنے اور کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو دبانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔