
گوادر بندرگاہ پر براہ راست کارگو لانے کی کوششیں شروع نہیں کی جاسکیں
اربوں کا ڈیزل جلانے کے بجائے بندرگاہ کو آپریشنل رکھنے کیلئے کہ کارگو آنا چاہیئے ،کارگو ٹرانسپورٹرز
پیر 20 نومبر 2023 19:57

(جاری ہے)
کارگو ٹرانسپورٹرز سیکٹر کا کہنا ہے کہ بندرگاہ کو آپریشنل رہنے کیلئے ضروری ہے کہ کارگو آنا چاہیئے جبکہ دوسری جانب حکومت نے کراچی بندرگاہ اور قاسم بندرگاہ سے جو کارگو گوادر پورٹ منتقل کیا گیا تھا وہ فائدے کے بجائے نقصان میں رہا کیونکہ کراچی سے گوادر کارگو منتقل ہونے سے 3 ارب روپے سے زائد اضافی ڈیزل جلایا گیا اور نقصان حکومت کواٹھانا پڑا۔
کارگو ٹرانسپورٹرسیکٹر کے مطابق میاں شہباز شریف کے دور حکومت میں کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر آنے والی یوریا کھاد(فرٹیلائزر) اورسرکاری گندم گوادر پورٹ منتقل کی گئی تاکہ گوادر پورٹ کو کسی حد تک آپریشنل کیا جاسکے مگرکراچی سے گوادراور گوادر سے کراچی آمد ورفت پر مجموعی طور سے 1500کلو میٹر ڈیزل کا تقریباً3ارب روپے سے زائد کا اضافی خرچ حکومت کو برداشت کرنا پڑا اس کے باوجود گوادر پورٹ پر کارگو کی آمد ورفت مستقل بنیادوں پر نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ حکومت میں یوریا کھاد کے 3 جہازوں کو گوادر کی طرف موڑ دیا گیا، ایم وی الٹرا ایسٹر ہازی 32,394 میٹرک ٹن 29 دسمبر2022 کو گوادر پورٹ پر برتھ پر لنگرانداز ہوا جبکہ ایم وی نارڈ سنڈا 31,500 میٹرک ٹن 1 جنوری 2023 کو گوادر پورٹ پر برتھڈ ہوا۔ اسی طرح ایم وی کنگ ون 30,900 میٹرک ٹن 9 جنوری2023 کو گوادر پورٹ پر برتھڈ ہوا ان تینوں جہازوں پر مجموعی طور سے 94,794 میٹرک ٹن کارگو تھا۔ذرائع کے مطابق گوادر سے کراچی تک ٹرانسپورٹ کی مد میں فی میٹرک ٹن 5500روپے سی7000 روپے تک تھی اور اس طرح 94,794 میٹرک ٹن پر 473ملین سی315ملین روپے تک کی اضافی لاگت آئی اور یہ اضافی نقل و حمل کی قیمت نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ (NFML) نے ادا کی تاہم بعض اوقات ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے ٹرانسپورٹیشن لاگت میں اضافہ بھی ہوا۔ اس کے علاوہ گورئمنٹ ٹو گورئمنٹ (جی ٹو جی) مد میں روس سے آنے والے 4لاکھ50ہزار میٹرک ٹن گندم کے بھی کئی جہاز گوادر پورٹ کی جانب موڑ ے گئے لیکن ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے مزید اضافی اخراجات حکومت کے ہی کھاتے میں گئے۔گوادر پورٹ کراچی سے تقریباً 750 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ کارگو کے لیے زیادہ تر ٹرانسپورٹ کراچی سے گوادر جاتی ہے لہٰذا 2 راستہ 1,500 کلومیٹر اضافی ہے۔ذرائع کے مطابق گندم سمیت دیگر کارگو کو کراچی سے گوادر منتقل ہونے سے مجموعی طور پر تقریباً5ارب روپے کے اضافی اخراجات سابق حکومت کو برداشت کرنے پڑے تھے جبکہ دوسری جانب تجارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی سے گوادر کارگو منتقل ہونے اور واپس کراچی لانے سے کاروباری حلقوں کو بھی نقصان اٹھانا پڑا۔انکا کہنا تھا کہ اگر کارگو کراچی ہی رہنے دیا جاتا اور بیرون ممالک سے کارگو براہ راست گوادر منگوایا جاتا تو حکومت کے خرچ ہونے والے اضافہ اربوں روپے گوادر میں مقامی لوگوں کے لیے مناسب ہسپتالوں اور پینے کے پانی کی کی فراہمی پر خرچ کئے جاسکتے تھے۔کارگو ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت عوامی فنڈز کو ڈیزل میں جلانے کے بجائے گوادر کے غریب عوام کے لئے کچھ طویل المدتی فوائد فراہم کرنا بہتر ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے لیے جوجدوجہد کر رہا ہے یہی رقم پاکستان کے کام آسکتی تھی اس لئے کہ گوادر سے نقل و حمل کی مد میں اضافی لاگت تقریباً 11.7 ملین امریکی ڈالررہی ہوگی جو آئی ایم ایف کے قرض کے تقریباً 1 فیصد کے برابر ہیمزید قومی خبریں
-
بھارتی اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم” ایس 400“ کی تباہی پاک بھارت لڑائی کا سب سے بڑا واقعہ قرار
-
زلمی فاؤنڈیشن کا فضائی محافظین کو خراجِ تحسین ، 5 کروڑ روپے کا اعلان
-
کراچی،جعلی دستاویزات پر امریکی ویزا حاصل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
-
پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار پر بھارت ڈرونز بھیجنے پر مجبور ہوا‘ احسن اقبال
-
پاکستان کے جواب نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔
-
جائیداد کا تنازعہ، ملزم نے دادی، چاچی، چاچا اور کمسن بچوں کو قتل کر دیا
-
آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کے ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرنے ،قومی نصاب کا حصہ بنانے کی قرارداد جمع
-
وفاقی حکومت کابجٹ 2 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان
-
بھارت کو گھس کر مارا، شاہینوں نے سالمیت کی حفاظت کی‘عظمی بخاری
-
دونوں ممالک میں دیرینہ مسائل کے حل کیلئے سازگار ماحول پیدا ہوگا
-
پاک بھارت جنگ بندی کے باوجود ملک بھر کی 150 پروازیں منسوخ
-
بھارت کو پاکستان کی تکنیکی صلاحیتوں پر حیرت ہوئی ہوگی، دفاعی تجزیہ کارحیران
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.