مسلم لیگ ن پارٹی منشور میں غور کررہی ہے کہ نیب کو ختم ہونا چاہیئے

نیب کی کوئی ضرورت نہیں، نیب پچھلے 20، 25 سالوں میں ایک بھی کیس ثابت نہیں کرسکی،نیب کی جگہ دوسرے اداروں کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔ سینئر رہنماء مسلم لیگ ن عرفان صدیقی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 29 نومبر 2023 21:08

مسلم لیگ ن پارٹی منشور میں غور کررہی ہے کہ نیب کو ختم ہونا چاہیئے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 نومبر 2023ء) سینئر رہنماء پاکستا ن مسلم لیگ ن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن پارٹی منشور میں غور کررہی ہے کہ نیب کو ختم ہونا چاہیئے، نیب کی کوئی ضرورت نہیں، نیب پچھلے 20، 25 سالوں میں ایک بھی کیس ثابت نہیں کرسکی،نیب کی جگہ دوسرے اداروں کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 24 سے 36 گھنٹوں کے درمیان اچانک ایک بحث ہوگئی ہے، ایک کالم لکھا گیا جس میں مستند ذرائع کا نہیں بلکہ افواہ کا تذکرہ کیا گیا، لکھا گیا کہ افواہ سنی ہے انتخابات ملتوی ہوگئے۔

اس پر میں نے بیان دیا تھا کہ انتخابات ملتوی نہیں ہونے چاہئیں۔ اس کے بعد انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے اداریے اور کالم لکھے جارہے ہیں، سرکس لگ گیا ہے بازار میں پرطرف یہی ہے کہ انتخابات نہیں ہورہے، چیف جسٹس نے واضح کیا تھا کہ کسی کو انتخابات پر بات کرنی ہے تو بیگم سے سرگوشی میں کرلے۔

(جاری ہے)

اب تو سرعام انتخابات کے التواء پر باتیں ہورہی ہیں اور شکوک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں، بلوچستان ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے والی خاتون کا ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں۔

اگر وہ انتخابات کے التواء کیلئے کورٹ گئی ہیں تو اس کا ذاتی فیصلہ ہوگا یا پھر جام صاحب کا فیصلہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن واضح ہے کہ 8فروری کو انتخابات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی منشور پر غور کررہے ہیں کہ نیب کو ختم ہونا چاہیئے، نیب کی جگہ دوسرے اداروں کو مضبوط کیا جانا چاہیے، اگر کوئی نیا احتسابی ادارہ بنانے کی ضرورت ہے تو پارلیمان کو اس پر غور کرنا چاہیے، نیب کی کوئی ضرورت نہیں، نیب پچھلے 20، 25سالوں میں اپنا ایک بھی کیس ثابت نہیں کرسکی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کو انصاف ضرور ملنا چاہیئے،کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے فیئرٹرائل ہونا چاہیے، ہماری نااہلی کا مقدمہ چیئرمین پی ٹی آئی کی پٹیشن پر سپریم کورٹ میں چلا، ہم اس حساب کتاب میں نہیں پڑنا چاہتے، نااہلی کا کیس 2017کا ہے، 7سال بعد ہم بری ہوئے۔ہم نہیں چاہتے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بری ہونے میں 7سال لگیں۔ انہوں نے لاپتا افراد سے متعلق کہا کہ ہمارا یہاں بل لاپتا ہوجائے تو ہمیں رونا آتا ہے لیکن جن کے افراد لاپتا ہیں ان پر کیا بیت رہی ہوگی۔