م* عالمی اردوکانفرنس 2023 کے تیسرے روز ’’ترکی و ایران میں اردو‘‘ پر سیشن کا انعقاد

ہفتہ 2 دسمبر 2023 19:50

fکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2023ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ سولہویں عالمی اردوکانفرنس 2023 کے تیسرے روز ’’ترکی و ایران میں اردو‘‘ پر سیشن کا انعقاد کیاگیا، شرکاء میں وفا یزداں، احمد شہریار اور تحسین فراقی شامل تھے جبکہ نظامت کے فرائض عظمیٰ الکریم نے انجام دیے، سیشن میں ایران اور ترکی میں اردو زبان کی اہمیت پر بات کی گئی ، وفا یزداں نے کہاکہ ایران میں اردو کی اہمیت روز بروز بڑھتی جاری ہے ، انہوں نے کہاکہ اردو میں فارسی کا بڑا سرمایہ ہے، اردو کی پہلے مثنوی ایرانی شاعر کی ہی ہے، بچوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فارسی ضرور سیکھیں اور اردو کی طرح اس سے عشق کریں تو آپ کو کوئی مشکل نہیں ہوگی۔

تحسین فراقی نے کہاکہ اردو اور فارسی کو ایک زبان کے دو رٴْخ ہیں،دونوں زبانوں کا رسم الخط ایک جیسا ہے اور اسی لیے ایران میں اردو بولنی سکھائی جارہی ہے ،انہوں نے بتایا کہ علامہ اقبال اپنی فارسی شاعری کی وجہ سے وہاں بے حد مقبول ہیں اور کافی عرصے تک وہاں کے طالب علم علامہ کو فارسی شاعر سمجھتے رہے، اسی طرح ایرانی شاعر سعدی اور شیرازی ہمارے ہاں پڑھے جاتے ہیں، فارسی 7سو سال برصغیر کی زبان رہی اور اسی میں تاریخ لکھی اور پڑھی گئی۔

(جاری ہے)

اردو سے فارسی اور فارسی سے اردو میں کئی ہزار تراجم ہوئے ، ابھرتے ہوئے شاعر احمد شہریار نے کہاکہ میں نے کئی فارسی کتابوں کا اردو میں ترجمہ کیاہے، اردو اور فارسی کو جدا کرنا آسان نہیں، ہمارا پورا ترانہ فارسی میں ہے ، ایران میں اردو کو اس تیزی سے فروغ مل رہا ہے کہ یہ ایک دبستان کی شکل اختیار کرگیا ہے۔