افغانیوں کی خدمات تک رسائی ‘ٹول فری ہیلپ لائن کا قیام

خدمات فراہم کرنے والے تمام اداروں کی معلومات اکٹھی کی گئی ہے تاکہ متاثرین کو خدمات تک رسائی میں مدد مل سکے‘ مقررین

جمعہ 8 دسمبر 2023 23:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2023ء) خیبر پختون خواہ کی مقامی سماجی تنظیم بلیو وینز نے اقوام متحدہ کے ادارے IOM پاکستان کے تعاون سے ایک ٹول فری ہیلپ لائن''مرستا'' (0800-02828) کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصدخیبر پختونخوا میں صنفی اور جنسی تشدد کا شکار بننے والے بے گھر افغان افراد کو قانو نی، نفسیاتی، حفاظتی اور دیگر ریفرل خدمات تک رسائی کیلئے معلومات و مدد فراہم کرناہے۔

اس حوالے سے پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اقوام متحدہ کے اداروں, سول سوسائٹی کی مقامی تنظیموں, حکومتی اداروں, اور دیگر شعبہ ہائے جات زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور بے گھر افغان افراد کے نمائندوں نے شرکت کی۔تقریب کے شرکاء کو بتایا گیا کہ دنیا بھر بشمول خیبر پختون خوا میں جنسی اور صنفی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہائی تشویش کا باعث ہیں اور ان کی روک تھام کے لیے حکومت کی جانب سے کئی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی سماجی تنظیمیں عوام الناس میں اس حوالے سے اگاہی پیدا کر رہی ہیں لیکن جنسی اور صنفی تشدد کا شکار افراد کو خدمات تک رسائی دینے والے اداروں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے جس کو اسان بنائے جانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

بے گھر افراد افغان افراد پر صنفی اور جنسی تشدد کے منفی اثرات کو دیکھتے ہوئے، اس ہیلپ لائن کا مقصد متاثرین کو ضروری مدد اور حمایت فراہم کرنا ہے۔ مرستہ ہیلپ لائن کے آغاز سے پہلے خدمات فراہم کرنے والے تمام اداروں کی معلومات اکٹھی کی گئی ہے تاکہ متاثرین کو موثر خدمات تک رسائی میں مدد مل سکے۔ہیلپ لائن کے افتتاح کے موقع پر فضل ربی، ڈائریکٹر SSU، افغان کمشنریٹ نے کہا، ''پاکستان حکومت اور افغان کمشنریٹ افغان برادری کو تحفظ فراہم کرنے اور انہیں ہر قسم کے ہراساں کرنے، تشدد اور بدسلوکی سے بچانے کے لئے پرعزم ہیں۔

اور اس سلسلے میں ان تمام مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مدد کیا جائے گا جو کہ قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی خدمات فراہم کر رہی ہیں‘‘۔خیبر پختون خواہ میں آئی او ایم کے پروٹیکشن کوارڈینیٹر امیر حمزہ نے کہا کہ بے گھر افغان افراد کو معاونت فراہم کرنا اور ان کی زندگیوں کو تشدد سے پاک اور اسان بنانا ہماری اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے سماجی تنظیمیں اور حکومت مل کر ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بلیو وینز کے پروگرام مینیجر قمر نسیم نے اس موقع پر کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ صنفی اور جنسی تشدد کی شکار تمام افراد بالخصوص بے گھر افغان افراد کو ضروری خدمات فراہم کرنے والے اداروں سے جوڑا جا سکے جو انہیں قانونی معاونت, نفسیاتی مدد اور دیگر سہولیات بروقت مہیا کر کے ان کی زندگیوں کو بہتر بنا سکیں