وزیر صحت نے بہترین خدمات پر پرنسپل الفرید ظفر ، پروفیسر عائشہ شوکت کو منسٹریل ایوارڈ فار ایکسیلینس سے نوازا

ینگ ڈاکٹر دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ رہنے کیلئے ماڈرن ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کریں ‘ڈاکٹر جاوید اکرم پی جی ایم آئی ،امیر الدین میڈیکل کالج کے سالانہ ڈنر میں وائس چانسلرز،پرنسپلز ،پروفیسر صاحبان کی شرکت اعلیٰ کارکردگی پر میڈیکل ٹیچر ز میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ، پرائڈ آف پرفارمنس اور میڈلز تقسیم کیے گئے

ہفتہ 9 دسمبر 2023 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2023ء) نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ میڈیکل کے شعبے میں نام پیدا کرنے کے لئے جہد مسلسل کی ضرورت ہوتی ہے لہذا ایک قابل ہیلتھ پروفیشنل بننے کے لئے میڈیکل کے طلبا کو یکسوئی کے ساتھ اپنی تعلیم و ریسرچ پر بھرپور توجہ دینا چاہیے تاکہ وہ پیشہ وارانہ زندگی میں کامیاب فزیشن و سرجن بن کر دکھی انسانیت کی خدمت کر سکیں نیز نوجوان ڈاکٹر دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ رہنے کے لئے ماڈرن ٹیکنالوجی پر بھی عبور حاصل کریں ۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے امیر الدین میڈیکل کالج و پی جی ایم آئی کے سالانہ ڈنر کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج و جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر کی طب کے میدان بالخصوص کورونا وبا کے دوران پیشہ وارانہ خدمات سر انجام دینے پر اُن کی کاوشوں کو سراہا اور انہوں نے خواتین میں بریسٹ کینسر کے علاج و آگاہی کے لئے عملی اقدامات اٹھانے پر پروفیسر عائشہ شوکت کی خدمات کی تعریف کی اور دونوں کو" منسٹریل ایوارڈ فار ایکسیلینس ہیلتھ کئیر" سے بھی نوازا جبکہ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے میڈیکل ٹیچر ز میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، پرائڈ آف پرفارمنس اور میڈلز بھی تقسیم کیے گئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت پرائمری ہیلتھ کئیر ڈاکٹر ناصر جمال ،وائس چانسلرز میڈیکل یونیورسٹیز ،پرنسپل میڈیکل کالجز ، پروفیسر صاحبان، صدر پی ایم اے پروفیسر اشرف نظامی ، میاں طارق ، سٹوڈنٹس کے علاوہ نوجوان ڈاکٹرز بھی موجود تھے ۔وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پروفیسر عائشہ شوکت کی خدمات قابل تحسین ہیں جنہوں نے سر گنگا رام ،میو ، سروسز اور حیات میموریل ٹیچنگ ہسپتال میں بریسٹ کینسر کی تشخیص و علاج کے لئے "بریسٹ کلینکس "قائم کرنے میں بہت نمایاں کردار ادا کیا ۔

علاوہ ازیں پروفیسر عائشہ شوکت نے پرائمری ہیلتھ کئیر کے ہسپتالوں میں بھی خواتین میں چھاتی کے سرطان بارے آگاہی کے فروغ کے لئے جامع پروگرام ترتیب دیا جس کے مثبت اثرات برآمد ہوں گے ۔ پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے حکومت پنجاب کی جانب سے شعبہ صحت کی ترقی اور اس کو مزید جدید بنیادوں پر استوار کرنے کی پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے مختصر عرصہ میں ٹیچنگ ہسپتالوں اور ٹرسٹی کئیر ہسپتالوں سمیت صوبہ بھر میں 100ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن شروع کر کے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو منوایا ہے اور یہ منصوبہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سید محسن نقوی صحت کے شعبہ کی ترقی اور غریب عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے انتہائی سنجیدہ اور درد دل رکھنے والے انسان ہیں ۔

پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب ، پروفیسر محمد نذیر ، پروفیسر محمد معین ، پروفیسر منزہ سعید، پروفیسر خالد وحید و، پروفیسر خضر حیات گوندل دیگر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستانی ینگ جنریشن بہت محنتی اور قابل ہے جسے قدرت نے بہترین صلاحیتوں سے نوازا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ گزشتہ 5دہائیوں سے میڈیکل ایجوکیشن کی شمع روشن کیے ہوئے ہے اور اس انسٹی ٹیوٹ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کا لوہا منوا کر پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں اور گزشتہ گیارہ سال سے امیر الدین میڈیکل کالج میڈیکل ایجوکیشن کے فروغ میں کئی سنگ میل عبور کر چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اے ایم سی سے فارغ التحصیل قابل ڈاکٹرز اپنے سینئر اساتذہ کی رہنمائی میں ملک و قوم کی خدمت کر کے انسٹی ٹیوٹ کی نیک نامی میں اضافے کا سبب بھی بنیں گے ۔تقریب میں ڈاکٹر سعید الہی ، پروفیسر فرخ زمان، ڈاکٹر آصف بشیر ، پروفیسر آفتاب محسن ، پروفیسر ندیم حفیظ بٹ ، پروفیسر خالد مسعود گوندل ، پروفیسر رانا الطاف احمد، پروفیسر محمود ایاز،پروفیسر عامر زمان ، پروفیسر ظہرہ خانم ، پروفیسر اظہار سمیت طب کی ممتاز شخصیات کے علاوہ پولیس افسران بھی موجود تھے ۔