ہندوستان کے پراکسیز اور ان کے سہولت کاروں کو چن چن کر مار دینگے ،صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی

ملک دشمن عناصر کیخلاف ہمارے ادارے اور جوانوں کی جانب سے کارروائیاں جاری ہیں اور کسی صورت انہیں نہیں چھوڑا جائے گا انڈیا کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گابلوچستان کو سیف بنانے کیلئے ہر حد تک جائینگے ۔ ملک دشمن عناصر پاکستان کو محفوظ اور خوشحال دیکھنا نہیں چاہتے ملک دشمن عناصر ریاست پاکستان سے چھپ نہیں سکتے،تقریب سے خطاب

اتوار 10 دسمبر 2023 23:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2023ء) صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہندوستان کے پراکسیز اور ان کے سہولت کاروں کو چن چن کر مار دینگے ژوب ،خضدار اور تربت میں ملک دشمن عناصر کیخلاف ہمارے ادارے اور جوانوں کی جانب سے کارروائیاں جاری ہیں اور کسی صورت انہیں نہیں چھوڑا جائے گا ، انڈیا کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گابلوچستان کو سیف بنانے کیلئے ہر حد تک جائینگے ملک دشمن عناصر پاکستان کو محفوظ اور خوشحال دیکھنا نہیں چاہتے ملک دشمن عناصر ریاست پاکستان سے چھپ نہیں سکتے ، ان خیالات کا اظہار انہوںنے کوئٹہ پریس کلب میں ہیومن رائٹس مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ایک تقریب میں مہمان خصوصی کے حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزئر مائنز اینڈ منرل عمیر محمد حسنی اور بلوچستان کے طول و عرض سے قبائلی و سیاسی و سماجی شخصیات بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کشمیر میں ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے حملوں سے تین سال میں 14ہزار شہید ہوگئے ہیں یہ ایک ایسا فگر ہے انسانی تشدد اور ان کو پابند سلال کی تعدا د بھی ہزاروں میں ہیں ۔

یہ سارے فکر ہمارے آنکھے کھول دیتے ہیں وہاں انسان اور انسانیت کیساتھ کس طرح سلوک ہوتا ہے ۔یہ معزز دنیا کیلئے نا قابل قبول ہے ۔جو ہیومن رائٹس پر یقین رکھتی ہے یہ ان کی آنکھیں کھول دینے والی بات ہے اسی لئے ہم کشمیر ڈے امسال مناتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں ہمارا حصہ ہے اور نہ جدا ہونے والی شہ رگ ہے اس کیساتھ ہمارا کوئی انٹر نیشنل بارڈر ہے اور نہ ہم قبول کرتے ہیں یہ ہمارا حق ہے کہ ہم اس بارڈر کو کل کراس کر جائے کہ ہم اپنے بھائی بہنوں سے ملے انہوں نے کہاکہ کشمیری بھائیوں کو مکمل حق دینے تک ہم ان کا ساتھ ہیں اور ساتھ دیتے رہیں گے اور ان کی آواز ہر پلیٹ فارم پر اٹھاتے ہیں۔

انسانی صورتحال یا انتظامی صورتحال یا آرٹیکل 370یا دیگر معاملات ہوں پاکستان نے اس میں مداخلت کرنا ہے ۔اس سلسلے میں ہم نے انٹر نیشنل فورمز کو یہ پیغام دینا ہے کہ یہ نا قابل برداشت ہے اسی طرح پانی کا اہم اور بنیادی مسئلہ ہے جس میں پاکستان اسٹریک ہولڈ ہے انسانی المیہ پر ہم دنیا میں بہت بڑا اقدام اٹھاتے ہیں کشمیر حقیقت میں ہر صورت میں ہمارے شہ رگ کے قریب ہے اس پر ہم کوئی کنفرومائز نہیں کرتے ہیں۔

ہمیں اپنی اکانومی کو مضبوط کرنی ہیاگر ہم نے کشمیریوں کے قاز کو آگے بڑھانا ہے اور ہندوستان کا تسلط ختم کرنا ہے انڈیا کا دہشتگردی اور انسانیت پر ظلم اور اقلیتی برداری کے حوالے سے ہو اس میں ان کا بڑاکردار ہے بلوچستان میں ہندوستان کی دہشتگردی اور حملوں کے حوالے سے ہم ان کے میڈیا پر آواز اٹھاتے رہیں گے بلوچستان میں ہندوستانی پراکسی وار کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گاپہلے سوت ایشیامیں ان کی دہشتگردی پایا جا تا تھا اب کینڈا نیویارک یورپ اور امریکہ میںبھی ان کی شرپسندی کے اثار مل گئے ہیںنیو یار میں ہندوستان نے امریکن شہری کو نشانہ بنایا جو بال بال بچ گیا ہندوستان کی سٹیٹ سپونسر شپ پوری دنیا میں پھیل گیا ہے بلوچستان میں ہندوستان کے پراکیسز اور سہولت کاروں کیخلاف ہماری جنگ جاری رہے گی ابھی تک ژوب خضدار ، تربت تک ہمارے تما م لاین انفورسمنٹ ادارے ان تمام سہولت کاروں اور پراکسیز کیخلاف برسرپیکار ہے ہندوستان کے پراکسیز اوران کے سہولت کاروں کو چن چن کر ہم یہاں مار دینگے ۔

۔