126روز بیت گئے ،شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے ، صحافی برادری سراپا احتجاج ،پریس کلب کے باہربھوک ہڑتال جاری

اتوار 17 دسمبر 2023 18:55

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2023ء) 126روز بیت گئے ،شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے ، صحافی برادری سراپا احتجاج ، پریس کلب سکھر پر علامتی بھوک ہٹرتال جاری ، نعریبازی ، بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سکھر کے سنیئر صحافی و نجی ٹی وی کے اینکر پرسن شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے ایس یو جے کے زیر اہتمام 126ویں روز بھی احتجاجی طور پر علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا ،126ویں روز کے علامتی بھوک ہڑتال کی قیادت ایس یو جے کے صدر امداد بوزدار کررہے تھے جبکہ صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالہ اسد پٹھان نے خصوصی طور پر شرکت کی احتجاج میں شہید صحافی جان محمد مہر کے بھائی کرم اللہ مہر ، سلیم مہر ، شاہد مہر سمیت صحافی رہنماؤں میں میڈم سحرش کھوکھر ، عمر سومرو ، جلال الدین بھیو ،حسیب شیخ ، ابراہیم سومرانی ، راجہ شاہد ، شفیع محمد ابڑو ، سید جواد شاہ سمیت سکھر سیفما چیپڑ ،سکھر فوٹو جرنلسٹ ،کورٹ رپورٹر کے عہدے دار و دیگر شامل تھے ، اس موقع پر رہنماں کا کہنا تھا کہ جان محمد مہر کی شہادت کو 4 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن تاحال ان کے اصل قاتل آزاد ہیں، عدالتی احکامات کے باوجود بھی قاتل قانون کی گرفت میں نہ آسکے، اس ظلم کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے احتجاجی تحریک مزید تیز کردی گئی ہے، جس کے پیش نظر (کل) 19 دسمبر کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

23 دسمبر کو تمام سندھ کے پریس کلبوں کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کی جائے گی اور 6 جنوری 2024 کو سکھر پریس کلب میں آل سندھ جرنلسٹ کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا، قاتلوں کو زندہ گرفتار کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے تک جدوجہد جاری رہے گی۔جبکہ مخدوم بلاول، اعظم منگریو اور سول سوسائٹی کے دیگر افراد نے صحافیوں سیاظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ صحافی برادری کے مسلسل احتجاج کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔