عام انتخابات2024، مردان میں انتخابی مہم زور و شور سے جاری، این اے 22 مردان 2 میں امیرحیدرخان ہوتی اور وزیر عاطف خان کے درمیان سخت مقابلے کی توقع

جمعہ 2 فروری 2024 22:33

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 فروری2024ء) ملک کے دیگر حصوں کی طرح خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں بھی عام انتخابات کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں اور امیدواران کی جانب سے انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ یہاں پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 مردان 2 پر سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سابق صوبائی وزیر عاطف خان کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

ملک میں عام انتخابات 2024 میں صرف چھ دن باقی رہ گئے ہیں، سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے ووٹروں کو قائل کرنے کے لیے گھر گھر مہم کے علاوہ ریلیوں اور کارنر میٹنگز سے خطاب میں تیزی لائی ہے جبکہ امیدواروں نے سوشل میڈیا اور قومی اخبارات میں اشتہارات کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

مردان میں سب کی نظریں این اے 22 مردان 2 پر مرکوز ہیں جہاں اے این پی نے سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کو ٹکٹ دیا ہے اور ان کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ خیبر پختونخوا کے سابق سینئر وزیر محمد عاطف خان کا سامنا ہے۔

2013 کے عام انتخابات میں اس حلقے سے امیر حیدر خان ہوتی نے 44,769 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ٹی آئی کے ناصر خان نے 42,068 ووٹ حاصل کیے تھے۔ 2018 کے عام انتخابات میں حیدر ہوتی نے 78,911 ووٹ لے کر اپنی نشست برقرار رکھی اور عاطف خان کو صرف 35 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ این اے 21 مردان I پر سابق ایم این اے مجاہد خان آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی نشان کبوتر کے ساتھ الیکشن لڑ رہے ہیں جن کو اے این پی، پی پی پی اور جے یو آئی (ف) کے امیدواروں کا سامنا ہے۔

2013 کے عام انتخابات میں مجاہد خان نے 38,233 ووٹ لے کر جے یو آئی (ف) کے امداد اللہ یوسفزئی کو 26,625 ووٹوں کے ساتھ شکست دی تھی جب کہ 2018 کے عام انتخابات میں اس حلقے سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر مجاہد خان نے 78,140 ووٹوں کے ساتھ دوبارہ کامیابی حاصل کی تھی جبکہ اے این پی کے گل نواز خان نے 38712 ووٹ حاصل کئے تھے۔ این اے 23 مردان 3 پر سابق وفاقی وزیر علی محمد انتخابی نشان ڈولفن کے ساتھ آزادانہ طور پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے طفیل انجم PK-55، مردان 2 پر تکیہ کے نشان کے ساتھ آزاد امیدوار ہیں۔

سابق ایم این اے علی محمد نے 2013 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر 58,577 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانا محمد قاسم 56,318 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ اس حلقے سے پی ٹی آئی کے بانی 76 ہزار 681 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانا قاسم نے 68 ہزار 181 ووٹ حاصل کئے تھے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق مردان ضلع میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1,538,078 ہے جن میں 696,382 خواتین بھی شامل ہیں۔

یہاں پر 1,055 پولنگ سٹیشنز میں 353 مرد اور 319 خواتین ووٹرز کےلیے بنائے گئے ہیں جبکہ 383 پولنگ سٹیشن کمبائنڈ ہیں۔ ان تینوں قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے دو خواتین سمیت کل 42 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ سیاسی طور پر زرخیز ضلع مردان میں صوبائی اسمبلی کی آٹھ نشستوں کے لیے تین خواتین سمیت 105 امیدوار مدمقابل ہیں۔