ظ* جماعت اسلامی کے بغیر وفاقی وصوبائی حکومت نہیں چل سکے گی ،ْحافظ نعیم الرحمن

:انتخابی مہم اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے نہیں چلا رہے ،عوامی ایجنڈے اور اپنے منشور کراچی کے مطابق حکومت میں شامل ہوں گے ﷺسندھ کے 312 ارب روپے کے تعلیمی بجٹ کو تعلیم پر خر چ کریں گے،پریس کانفرنس اور ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ کے ہزاروںطلبہ و طالبات سے خطاب [ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی امن و امان خراب اورخوف و ہراس پھیلاکر ایسا ماحول پیدا کرنے چاہتی ہیں کہ من پسند نتائج حاصل کرسکیں ‘انٹر سال اول کے نتائج معطل کیے جائیں ،ْوزیر اعلیٰ پر واضح کردیا ہے کہ نتائج درست نہ کیے گئے تو بھرپور احتجاج ومزاحمت کی جائے گی ۔کراچی انسٹی ٹیوٹ ہارٹ ڈیزیزکے شعبہ نرسنگ کو ٹھیکے پر نہیں دینے دیں گے ،نوجوان تعلیم حاصل کریں جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے

ہفتہ 3 فروری 2024 21:30

+&کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 فروری2024ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب جماعت اسلامی کے بغیر وفاقی وصوبائی حکومت نہیں چل سکے گی ، انتخابی مہم اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے نہیں چلا رہے ،ہم اپنی پارٹی یا ذات کے لیے نہیں بلکہ عوامی ایجنڈے اور اپنے منشور کراچی کے مطابق حکومت میں شامل ہوں گے اورکراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق حاصل کریں گے ۔

ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی شہر میں امن و امان خراب اورخوف و ہراس پھیلاکر ایسا ماحول پیدا کرنے چاہتی ہیں کہ من پسند نتائج حاصل کرسکیں ، نیو کراچی میں ہونے والے جھگڑے میں ایک معصوم بچے گولیاں لگنے کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ پر واضح کردیا ہے کہ انٹر کے متنازع نتائج درست نہ کیے گئے تو بھرپور احتجاج اور مزاحمت کی جائے گی ، انٹر سال اول کے نتائج معطل کیے جائیں ، امتحانی کاپیوں کو محفوظ کرنے کے لیے انہیں سیل کیا جائے اور ایک کمیٹی تشکیل دے کر ری چیکنگ کی جائے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کسی صورت کراچی انسٹی ٹیوٹ ہارٹ ڈیزیزکے شعبہ نرسنگ کو ٹھیکے پر نہیں دینے دے گی ، سندھ کے 312 ارب روپے کے تعلیمی بجٹ کو تعلیم اور تعلیمی اداروں پر خرچ کریں گے ،ہر شہری کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے جائیں گے، کراچی میں اب لسانیت و عصبیت کا منجن نہیں چلے گا، عوام ایک ہوگئے ہیں ،اب وڈیروں اور ان کے آلہ کاروں کو لڑائیں گے۔

کراچی کے نوجوان ہمت سے کام لیں اور تعلیم حاصل کریں،جماعت اسلامی نوجوانوں کے ساتھ ہے۔ان خیالات کا اظہاانہوں نے ہفتہ کو ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس اور جماعت اسلامی کے تحت فٹ بال اسٹیڈیم سعید آبادنمبر8 بلدیہ ٹاؤن میں منعقدہ ’’بنوقابل TEST APTITUDE‘‘میں شریک ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پریس کانفرنس میں جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان،رکن سٹی کونسل قاضی صدر الدین،سیکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی،نائب صدرپبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد،فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے کونسلر ابن الحسن ہاشمی، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔

جبکہ امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی و امیدوار این اے 242فضل احد ، امیدوار این اے 243شیراز خان جدون ، امیدوار پی ایس 113ارشد قریشی ودیگر بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ ایم کیوا یم اور پیپلزپارٹی کا وتیرہ رہا ہے کہ انتخابات سے قبل ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتی ہیں اور پھر اقتدار میں آنے کے بعد ایک دوسرے کے ساتھ مل جاتی ہیں ،لوٹ مار کرتی ہیں اور عوام کو آپس میں لڑواتی ہیں ، کراچی کے عوام8فروری کو شہری و دیہی وڈیروں کو اپنے ووٹ کے ذریعے سے مسترد کردیں ۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے منشور کراچی اور عوامی ایجنڈے کے مطابق حکومت میں آکر کراچی کے عوام کے لیے ہیلتھ کارڈ بنوائیں گے ، 312ارب روپے کے تعلیمی بجٹ کو درست استعمال کر کے سرکاری اسکولوں کو ماڈل اسکولز بنائیں گے ، شہرکراچی میں 4میٹرو ٹرین اور دو سے تین سال میں پانچ ہزار بڑی بسیں لائیں گے ، ہم کراچی میں چنگ چی فری اور باعزٹ ٹرانسپورٹ چاہتے ہیں ، ہم کے فور منصوبے کو اس کی اصل گنجائش کے مطابق مکمل کروائیں گے ۔

ورکنگ وومن کو ملازمت کے حصول اور ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ کریں گے ، ہمارے پاس گھریلو ملازمین اور گھریلو صنعتوں کو آگے بڑھانے کا مکمل ایجنڈا موجود ہے ،ہم کاٹج انڈسٹری کو مضبوط بنائیں گے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 158کے مطابق سندھ کو ترجیحی بنیاد پر گیس فراہم کروائی جائے گی ، جماعت اسلامی کے ایجنڈے میں کلین اور گرین کراچی اور کلین اور گرین پاکستان شامل ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اندرون سندھ کے عوام میں بھی پیپلزپارٹی غیر مقبول ہورہی ہے ، عوام میں شعور بیدار ہورہا ہے ، پیپلزپارٹی وڈیرہ شاہی ذہن کے نتیجے میں اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے لیکن غلامی کی زنجیریں ٹوٹ رہی ہیں ،جاگیرداری اوروڈیرہ شاہی نظام خود سندھ کے عوام اکھاڑ کر پھینک دیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ میٹرک و انٹر میڈیٹ کے متنازع نتائج کے مسئلے کو سوائے جماعت اسلامی کے کسی پارٹی نے نہیں اٹھایا ، انٹر میڈیٹ کے دفتر میں کرپشن اور لوٹ مار کی جارہی ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ کی کمیٹی جس کی تفصیلات سامنے آرہی ہیں ،پیپلزپارٹی کے دور میں کی جانے والی جعل سازی کے حوالے سے رپورٹ آئی ہے اور بالکل واضح ہوگیا ہے کہ انٹر سال اول کے نتائج میں طلبہ و طالبات کو فیل کر کے تعلیمی نسل کشی کی گئی ہے ۔

جماعت اسلامی طلبہ وطالبات کے ساتھ ہے اور ہم نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پردھرنے کا اعلان بھی کیا تھا ، وزیر اعلی سندھ نے ہم سے رابطہ کیا ہے ، ہم نے ان پر واضح کردیا ہے کہ مسئلہ ٹال مٹول سے حل نہیں ہوگا ، پہلے مرحلے میں نتائج کو معطل جائے ،دوسرے مرحلے میں امتحانی کاپیوں کو سیل کیا جائے اور امتحانی کاپیوں کی ری چیکنگ کے لیے کمیٹی بنائی جائے ۔

جماعت اسلامی کی انتخابی مہم اور جدوجہد ہی یہی ہے کہ نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ نہیں ہونے دیں گے ، حکومت میں بھی نوجوانوں کے مستقبل کومحفوظ بنائیں گے ۔اگر وزیر اعلیٰ سندھ ٹال مٹول سے کام لیں گے تو ہم مزاحمت کریں گے اور ہم دھرنا بھی دیں چاہے انتخابات کے دن ہی دھرنا کیوں نہ دینا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی انسٹی ٹیوٹ ہارٹ ڈیزیز سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کراچی کے عوام کو تحفہ دیا تھا ،پیپلزپارٹی گزشتہ 15سال سے کراچی کے اداروں پر قبضہ کررہی ہے ،پیپلزپارٹی کے قبضہ میئر نے شعبہ نرسنگ کو ماہانہ ڈھائی لاکھ روپے کے عوض ڈھیکے پر دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور بورڈ آف ڈائریکٹر کے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر زبردستی دستخط کرواکر کراچی دشمنی کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے سندھ میں ایسے اسکولز بنائے ہیں جو حقیقت میں ہیں ہی نہیں لیکن تنخواہیں جارہی ہوتی ہیں۔ کراچی کا ہر شہری ٹیکس ادا کرتے ہیں اور انہی ٹٰکسوں کے پیسوں سے بجٹ بنتا ہے اور یہ حکمران عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ کھاجاتے ہیں۔ ہم عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہر شہری کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے جائیں گے۔