’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ کے موقع پر ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ خصوصی نشست

پیر 5 فروری 2024 20:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2024ء) مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے ‘ کشمیر کے پاکستان سے الحاق کے بغیر پاکستان ادھورا ہے۔ کشمیریوں کا جذبہٴ حریت دیکھ کر کامل یقین ہے کہ کشمیر بہت جلد آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا۔ کشمیری عوام کی استقامت ، جرأت اور قربانیوں پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ آج وہاں ہر گلی کوچے میں ’’پاکستان سے رشتہ کیا … لاالٰہ الااللہ‘‘ کے فلک شگاف نعرے گونج رہے ہیں۔

قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور یہ شہ رگ جلد ازلی دشمن بھارت کے قبضہ سے آزاد ہو گی ۔کشمیری مسلمانوں کو بندوق کے زور پر زیادہ دیر تک غلام بنا کر نہیں رکھا جاسکے گا اور بہت جلد وہاں آزادی کا سورج طلوع ہو کررہے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مقررین نے ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ کے موقع پر ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ خصوصی نشست کے دوران کیا ۔

نشست کا اہتمام ادارہٴ نظریہٴ پاکستان نے ادارہٴ تحریک پاکستان کے اشتراک سے کیا تھا جس کا آغاز تلاوت قرآن مجید‘ نعت رسول مقبول ؐ اور پاکستان و کشمیر کے قومی ترانوں سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت قاری خالد محمود نے حاصل کی جبکہ بارگاہِ رسالت مآبؐ میں ہدیہٴ نعت حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے پیش کیا۔ نظامت کے فرائض محمد سیف اللہ چوہدری نے انجام دیے۔

ممتاز کشمیری رہنما اور صدر نظریہٴ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 5 فروری کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کا دن ہے۔ آج کشمیرمظلوم‘مجبور اور اسیر ہے۔ کشمیر کی آبادی کی اکثریت مسلمان ہے۔ تحریک آزادئ کشمیر کا خمیر تو ہین قرآن سے اُٹھنے والی تحریک سے ہوا۔ ہم تکمیل پاکستان کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

پاکستان کا مستقبل کشمیر کے دریائوں سے آنے والے پانی سے وابستہ ہے۔ کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہے۔آج مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر عرصہٴ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ جب تک مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزاد نہیں کرا لیتے‘ تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ کشمیر کی آزادی کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری امت مسلمہ کو متحد ہونا پڑے گا ۔

علامہ محمد اقبالؒ کے پوتے اور سینیٹ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ کے اجداد کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں سے تھا۔ کشمیریوں پر ظلم وستم کی تاریخ کافی طویل ہے، ڈوگرہ راجہ کے دورِ حکومت میں بھی کشمیریوں پر ظلم وستم کیا جاتا تھا۔ علامہ اقبالؒ کے اجداد شوپیاں سے ہجرت کر کے سیالکوٹ آ گئے۔

علامہ محمد اقبالؒ نے اپنے کلام میں جابجا کشمیر کا ذکر کیا ہے۔ وہ کشمیریوں کی آزادی کے خواہاں تھے۔ 1931ء میں بننے والی کشمیرکمیٹی کے آپ سیکرٹری منتخب ہوئے اور آپ نے کشمیریوں کیلئے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کی۔علامہ محمد اقبالؒ پر کشمیر میں داخلہ بند کر دیا گیا ۔ ان کی آخری عمر تک کشمیر جانے کی خواہش رہی جو پوری نہ ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ضروری ہے کہ انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کر سکیں۔

ماہر تعلیم پروفیسر عابد شیروانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر آج قیدخانہ کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ نو لاکھ سے زائد بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم وستم کر رہی ہے۔ ایک مضبوط پاکستان ہی کشمیریوں کی دنیا میں توانا آواز بن سکتا ہے۔ مضبوط پاکستان کیلئے معاشی و سیاسی استحکام بہت ضروری ہے۔ قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا یہ شہ رگ آزاد کروانے کیلئے ہمیں قومی یکجہتی اورت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

سیاسی انتشارکا خاتمہ اور ایک شفاف و جراتمند قیادت کی ضرورت ہے۔ ممتاز صحافی و دانشور سلمان غنی نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کا دارومدار مسئلہ کشمیر کے حل میں پوشیدہ ہے۔ پہلا یوم یکجہتی کشمیر 1990ء کو منایا گیا اور اس کے محرک قاضی حسین احمد تھے۔ یہ دن منانے کا مقصد کشمیر کے مسئلے پر حکومت کو یہ باور کرانا ہے کہ مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے اور اس کے حل کی خاطر ہمیں عالمی محاذ پر بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنا ہو گا۔

کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے محترم سید علی گیلانی بہت یاد آرہے ہیں۔ سید علی گیلانی تحریک آزادئ کشمیر کے سرخیل تھے، انہوں نے بزرگی میں بھی جوانوں سے بڑھ کر کام کیا۔آج ہر نوجوان کے ہاتھ میں موبائل ہے ، سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت کا شرمناک چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔ کشمیری رہنما سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے۔

کشمیری عوام کی جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت اب وہ دن زیادہ دور نہیں جب وہ بھارتی فوج کو شکست دے کر اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ کشمیری رہنما غلام عباس میر نے کہا کہ وہ وقت اب دور نہیں جب جدوجہدِ آزادئ کشمیر کامیاب ہو گی اور کشمیری آزادی کا سورج طلوع ہوتا دیکھیں گے۔ دنیا دہرے معیار ختم کرے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خودارادیت دلوانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے تاکہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔

ڈاکٹر احسن مسعود نے کہا پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر معرضِ وجود میں آیا تھا اور آج اسی نظریے کی بنیاد پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمان بھارت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ کشمیریوں نے کبھی غلامی قبول نہیں کی اور اپنی آزادی کیلئے ہمیشہ جدوجہد جاری رکھی۔ پاکستانی قوم نے بھی ہر مشکل وقت میں کشمیریوں کا ساتھ دیا۔کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا اور اس کا الحاق پاکستان سے ہوگا۔

کنوینر مادرملت سنٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں یک جان اور یک زبان ہونا چاہئے۔ کشمیریوں کی تحریک دن بدن زور پکڑ رہی ہے۔ آج بین الاقوامی سطح پر بھارت کی منافقانہ پالیسیاں واضح ہو رہی ہیں۔پاکستانی عوام ہر سال کشمیریوں سے بھرپور انداز میں یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

سیکرٹری ادارہٴ نظریہٴ پاکستان ناہید عمران گل نے کہا کہ ادارہٴ نظریہٴ پاکستان ہر موقع پر مسئلہ کشمیر کے حل کی آواز بلند کرتا رہا ہے اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی کرتا ہے۔قائداعظمؒ کے فرمان کے مطابق کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔پاکستانی قوم نے عملی طور پر ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

سیکرٹری ادرہٴ تحریک پاکستان محمد سیف اللہ چوہدری نے کہا کہ قوام متحدہ میں منظور کی گئی قراردادوں کی روشنی میں اس کا منصفانہ حل ممکن ہے۔ پاکستان اگر جسم ہے تو کشمیر اس کی روح ہے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ مسئلہ کشمیر کو دبانے کی جتنی بھی کوششیں کی گئیں وہ سب ناکام ہو گئیں کیونکہ تحریک آزادئ کشمیر میں شہداء کا خون شامل ہے۔

اس خصوصی نشست میں بیگم صفیہ اسحاق،پروفیسر شہباز احمد، عابد حسین کھرل، سید مزمل بخاری، حافظ محمد عمران، راجہ عبدالجبار ، اساتذہ کرام اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔آخر میں مولانا محمد شفیع جوش نے تحریک پاکستان اور تحریک آزادئ کشمیر کے شہداء کے بلندی درجات کیلئے دعا کروائی۔ قبل ازیں ادارہ نظریہ پاکستان کے زیراہتمام مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کشمیر چوک ایوان قائداعظم لاہور میں مظاہرہ کیا گیا۔

سیکرٹری ادارہ نظریہ پاکستان ناہید عمران گل کی قیادت میں منعقدہ اس مظاہرہ میں اساتذہ کرام،طلباوطالبات، ادارہ کے عہدیداران و کارکنان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین ’’ کشمیر بنے گا پاکستان،کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی‘ کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔