"ای ایم ایس سسٹم بالکل ناکام ہے یا پھر اسے کوئی کنٹرول کررہا ہے"

این اے 197 کے اسٹنٹ کمشنر نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے قابل اعتبار اور مستند ہونے پر سوال اٹھا دیے

muhammad ali محمد علی پیر 5 فروری 2024 21:28

"ای ایم ایس سسٹم بالکل ناکام ہے یا پھر اسے کوئی کنٹرول کررہا ہے"
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 فروری 2024ء ) "ای ایم ایس سسٹم بالکل ناکام ہے یا پھر اسے کوئی کنٹرول کررہا ہے" این اے 197 کے اسٹنٹ کمشنر نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے قابل اعتبار اور مستند ہونے پر سوال اٹھا دیے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کے نتائج جمع اور مرتب کرنے کے لیے تیار کیے جانے والے الیکشن مینجمنٹ سسٹم سے متعلق بڑا انکشاف ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن والے دن انتخابی نتائج مرتب کرنے کیلئے جو الیکشن مینجمنٹ سسٹم استعمال کیا جائے گا، اس سسٹم میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سندھ میں 2 ریٹرننگ افسران نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو باقاعدہ خط تحریر کر کے الیکشن مینجمنٹ سسٹم میں خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی نشست این اے 197 کے ریٹرننگ افسر عبدالقادر مشوری، جو کہ اسسٹنٹ کمشنر قمبر بھی ہیں، انہوں نے اور سندھ اسمبلی نشست پی ایس 12 کے آر او عثمان خاصخیلی، جو کہ اسسٹنٹ کمشنر بکرانی بھی ہیں۔

ان دونوں افراد نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کی خامیوں سے متعلق اپنے اعلیٰ افسران کو خطوط لکھے ہیں۔ دونوں عہدیداروں کی جانب سے لکھے گئے خطوط میں ای ایم ایس کے حوالے سے تقریباً یکساں مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ عبدالقادر مشوری کا خط 3 فروری کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر قمبر شہداد کوٹ کو لکھا گیا۔ عبدالقادر مشوری نے اپنے خط میں کہا کہ پولنگ افسران کو تفویض کردہ فرائض سے متعلق ڈیٹا ای ایم ایس پر اپ لوڈ کیا گیا تھا جو بعد میں غائب ہوگیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کہ سسٹم میں اس نقص نے بہت سے مسائل پیدا کیے ہیں جن سے اس کے قابل اعتبار اور مستند ہونے پر سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم بالکل ناکام ہے یا پھر اسے کوئی کنٹرول کررہا ہے۔ آر او نے دعویٰ کیا کہ ای ایم ایس کے حوالے سے تحفظات سے الیکشن کمیشن اور نادرا حکام کو زبانی آگاہ کردیا گیا لیکن ان شکایات کو دور نہیں کیا گیا۔ دونوں اداروں نے سسٹم میں اِن مسائل کی وجہ تکنیکی خرابی کو قرار دیا۔