ملتان، ڈسٹرکٹ میں چھ قومی اور 12صوبائی نشستوں پرانتخابات ہوئے اور کانٹے دار مقابلے دیکھنے میں آئے

جمعرات 8 فروری 2024 22:07

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2024ء) ملتان میں چھ قومی اور 12صوبائی نشستوں پرانتخابات ہوئے اور کانٹے دار مقابلے دیکھنے میں آئے۔ حلقہ این اے 148 سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پیپلزپارٹی کی طرف سے الیکشن میں حصہ لیا اوران کے مقابلے میں سابق رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ جنہوں نے پی ٹی آئی کو آخری وقت میں خیر باد کہہ دیا تھا اور اس بار وہ ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈر تھے ، اسی حلقہ میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بیرسٹرتیمورالطاف ملک تھے ، جماعت اسلامی کے انجینئر عاطف عمران،تحریک لبیک کے ملک اظہر احمد سندیلہ بھی مقابلے میں تھے، اس حلقے میں زبردست مقابلہ رہا،اس حلقہ میں سابق وزیر حاجی سکندر حیات بوسن گروپ (ن )لیگ کے امیدوار کی حمایت کی ہے،دوسرا حلقہ این اے 149ہے جہاں سیاستحکام پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین پہلی بار امیدوار تھے، ن لیگ نے سیٹ ایڈجسمنٹ کے تحت ان کے مقابلے میں امیدوار کھڑا نہیں کیا ، ان کے مقابلہ میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سابق رکن قومی اسمبلی ملک عامرڈوگر اور پیپلزپارٹی کے رضوان ہانس ،جماعت اسلامی کے ڈاکٹر صفدر ہاشمی اور تحریک لبیک کیزاہد حمید گجرنے الیکشن میں حصہ لیا،اس حلقہ میں شروع میں ن لیگ کے بعض گروپوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ،مگر بعداز اں جہانگیر ترین کو ن لیگ کے تمام گروپوں کی حمایت حاصل ہوگئی ،تیسراہم حلقہ این اے 151ہے ،جہاں مخدوم شاہ محمود قریشی کی صاحب زادی مہربانو ، سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسی گیلانی اور سابق ایم این اے ملک عبدالغفارڈوگر کے مابین مقابلہ رہا،جماعت اسلامی کیملک بلال اعوان اور تحریک لبیک کیملک بابر ڈوگربھی میدان میں تھے،ملتان کے دیگر تین حلقوں میں سے این اے 150 میں مخدوم شاہ محمود قریشی کے صاحب زادے زین قریشی ، (ن )لیگ کی طرف سے پی ٹی آئی چھوڑ کر آنے والیسابق ایم پی اے جاوید اخترانصاری اور ٹکٹ میں نظرانداز کرنے پر ن لیگ کو چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سینٹر و سابق ایم این اے رانا محمودالحسن کے درمیان مقابلہ رہا،تحریک لبیک کے محمد حسین بابر ایڈووکیٹ اور جماعت اسلامی کے کاشف گجر کے درمیان مقابلہ رہا، اسی طرح این اے 152سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی پیپلزپارٹی کی طرف سے ،سابق وزیر جاوید علی شاہ ن لیگ کی طرف سے اور عمران شوکت آزاد (پی ٹی آئی ،حمایت یافتہ )کے درمیان سخت مقابلہ ہوا ،تحریک لبیک کیپیر سید عطا اللہ شاہ بخاری اور جماعت اسلامی کے مولانا عبدالوحید اختر بھی میدان میں اترے ،این اے 153سے سابق رکن قومی اسمبلی رانا قاسم نون ن لیگ کی طرف سے ، ڈاکٹر ریاض لانگ پی ٹی آئی حمایت یافتہ ،جماعت اسلامی کے اظہار الحق،تحریک لبیک کے پیر سید ظہور شاہد گیلانی آمنے سامنے تھے ،ان حلقوں میں بھی زبردست مقابلہ دیکھنے میں آیا ۔

(جاری ہے)

اسی طرح صوبائی اسمبلی کی پی پی 213 سے پی پی 224 پر بھی سخت مقابلے ہوئے ہیں۔