Live Updates

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے قومی دو اور صوبائی اسمبلی کی چار نشستیں جیت لیں

جمعہ 9 فروری 2024 17:49

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2024ء) ۔پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے قیام پاکستان سے قبل سے مسلم لیگ کا گڑھ تصور کیے جانے والے ضلع ایبٹ آباد کی دونوں قومی اور چاروں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر مسلم لیگی امیدواروں کو شکست دیدی ،75 سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ مسلم لیگ یہاں سے کوئی بھی نشست نہ جیت سکی۔

ریٹرنگ آفیسرز کی جانب سے فارم 47 کے ذریعے ملنے والے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ایبٹ آباد سے حلقہ این اے سولہ کے تمام 464 پولنگ سٹیشن کے مکمل نتائج کے مطابق۔تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اور پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور پاک فضائیہ اور تحریک استقلال کے بانی سربراہ ایئر مارشل( ر) اصغر خان کے صاحبزادے علی اصغر خان 104993 ووٹ لے کر اپنے مدمقابل مضبوط امیدواروں مسلم لیگ کے سابق وفاقی وزیر اور ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والے سابق گورنر اور وزیر اعلی سردار مہتاب احمد خان کو زیر کرتے ہوئے سرخرو قرار پائے مرتضیٰ جاوید عباسی 86276 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور سردار مہتاب احمد خان 23385 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 1977 میں ائیر مارشل اصغر خان یہاں سے قومی اتحاد کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے اسکے بعد سے اس نشت پر کئی دہائیوں کے بعد اس خاندان کی پہلی کامیابی ہے اسی طرح این اے 17 ایبٹ آباد کے نتائج کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار علی خان جدون اپنی نشت کا بھرپور طریقے سے دفاع کرنے میں کامیاب رہے اور اپنے مسلم لیگی حریف حاجی مہابت اعوان کو 52655 ووٹوں کے ایک بڑے مارجن سے شکست دینے میں کامیاب رہے ،کل 324 پولنگ سٹیشن کے مکمل نتائج کے مطابق علی خان جدون نے 97177 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام سمیٹی مسلم لیگ کے امیدوار مہابت اعوان 44522 ووٹ حاصل کر سکے ایبٹ آباد کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 42 میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سابق رکن صوبائی اسمبلی نذیر عباسی کل 191 پولنگ سٹیشن کے مکمل نتائج کے مطابق 35443 ووٹ لے کر سرخرو قرار پائے جبکہ مسلم لیگ کے سردار فرید احمد خان 27623 ووٹ حاصل کر سکے اور 7820 ووٹوں کے فرق سے میدان نذیر عباسی کے ہاتھ رہا اسی طرح پی کے 43 سے پہلی دفعہ اپنے سیاسی کیریر میں بڑی اننگز کھیلنے والے رجب علی خان عباسی اپنے سے مضبوط بڑے سیاسی حریفوں کو مکمل ناک آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رجب علی خان عباسی نے 41242 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی جبکہ سابق سینیٹر اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے حمایت یافتہ بیرسٹر جاوید عباسی 869 ووٹ لے کر دوسرے اور مسلم لیگ کے سردار خالد رحمان 20733 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے جبکہ پی کے 44 ایبٹ آباد سے گذشتہ کئی سالوں سے ناقابل شکست رہنے والے سابق رکن اسمبلی مسلم لیگ کے سردار اورنگزیب نلوٹھا بھی پی ٹی آئی کی مقبولیت کے بخار کا مقابلہ نہ کرسکے اس حلقے میں زبردست مقابلہ رہا البتہ میدان پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ افتخار احمد خان جدون کے ہاتھ رہا جنہوں نی34867 ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی اور مسلم لیگی امیدوار سردار اورنگزیب نلوٹھا انکے قریب ترین حریف رہے جنہوں نے 32585 ووٹ حاصل کیے اسی طرح ایبٹ آباد کا اہم ترین حلقہ پی کے 45جو شہری اور دیہی علاقوں پر مشتمل تھا اور تمام افراد کی نظریں اس پر مرکوز تھیں اور یہاں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی اپنے ترقیاتی کاموں اور عمران خان کی مقبولیت کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہے انہوں نے 50143 ووٹ حاصل کر کے فتح اپنے نام سمیٹی اور مسلم لیگ کے محمد ارشد اعوان جو الیکشن سے پہلے مضبوط ترین امیدوار گردانے جاتے تھے 27498 ووٹ حاصل کر کے پی ٹی آئی کی سونامی کی نظر ہوئے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات