عام انتخابات،کھلے دل سے اپنی ہار تسلیم کرنیوالے سیاستدان

سعد رفیق،جہانگیر ترین،امیر حیدر خان ہوتی،مصطفی نواز کھوکھر،سویرا پرکاش نے شکست تسلیم کرتے ہوئے جیتنے والوں کو مبارکباد دی

ہفتہ 10 فروری 2024 15:07

عام انتخابات،کھلے دل سے اپنی ہار تسلیم کرنیوالے سیاستدان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2024ء) عام ا نتخابات میں جہاں ہارنے والی سیاسی جماعتیں اور بعض امیدوار دھاندلی کے الزامات لگا رہے ہیں وہیں کچھ سیاسی رہنما ایسے بھی ہیں جنہوں نے کھلے دل سے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے جیتنے والے امیدوار کو مبارک باد دی ہے۔سیاسی رواداری اور وضع داری کی مثال قائم کرنے والوں میں لاہور کے حلقہ این اے 122 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ سعد رفیق پہلے سیاستدان تھے جنہوں نے اپنی شکست قبول کی۔

خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سردار لطیف کھوسہ کو دلی مبارکباد دی اور کہا کہ وہ عوامی فیصلے پر خوش دلی سے سر تسلیم خم کرتے ہیں، اللہ کریم آنے والی پارلیمان کو متحد ہو کر قومی بحرانوں پر قابو پانے کی توفیق و تقویت عطا فرمائے۔

(جاری ہے)

استحکامِ پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کو ملتان کے حلقہ این اے 149 میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر ڈوگر کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے، عامر ڈوگر کے 78 ہزار ووٹوں کے مقابلے میں جہانگیر ترین کو 27 ہزار ووٹ ملے۔

جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی خان ترین نے سوشل میڈیا پرایک بیان میں کہا کہ ہمارے مد مقابل تحریکِ انصاف کے عامر ڈوگر نے این اے 149 میں بہت اچھی مہم چلائی ہے، ان کی مہم بہت منظم اور پراثر تھی، وہ کامیابی کے حق دار تھے۔اسی طرح عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے بھی اپنی شکست قبول کرلی اور پارٹی عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے آبائی ضلع مردان کے تمام حلقوں پر اے این پی کی شکست کی ذمے داری کھلے دل سے تسلیم کرتا ہوں، میرے حلقہ اور مردان کے عوام نے اگر ہم پر اعتماد نہیں کیا تو پارٹی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ اسلام آباد کے حلقہ این اے 47 اور 48 سے شکست کا سامنا کرنے والے آزاد امیدوار مصطفی نواز کھوکھر نے بھی کھلے دل سے اپنی ہار کو تسلیم کیا ہے، ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ میں اپنی شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرتا ہوں۔

سرگودھا میں این اے 83 میں مسلم لیگ (ن)کے محسن نواز رانجھا بھی میدان میں تھے البتہ ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار اسامہ احمد میلہ نے کامیابی حاصل کی، اسامہ احمد میلہ نے ایک لاکھ 36 ہزار ووٹ حاصل کیے جب کہ محسن نواز رانجھا کو 98 ہزار سے زائد ووٹ ملے، یوں ان کو لگ بھگ 38 ہزار ووٹوں سے شکست ہوئی۔محسن شاہ نواز رانجھا نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ احمد میلہ کو رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے پر دلی مبارکباد ہے۔

خیبر پختونخوا ہ میں بونیر سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 25 پر پیپلز پارٹی کی امیدوار سویرا پرکاش بھی میدان میں تھیں لیکن ان کو کامیابی نہ مل سکی، صوبائی اسمبلی کے اس حلقے سے آزاد امیدوار ریاض خان 28 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ان کے علاوہ بھی کئی مزید سیاستدان ایسے ہیں جنہوں نے دھاندلی اورنتائج میں ہیرپھیر کا الزام لگائے بغیر شکست تسلیم کی ہے۔اپنی شکست تسلیم کرنے والے امیدواروں کو سوشل میڈیا پر بھرپور سراہا جارہا ہے ۔