اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 فروری2024ء)
الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے متعدد حلقوں کے نتائج روکتے ہوئے ریٹرننگ افسران سے رپورٹس طلب کر لی ہیں دوران
سماعت انتخابی عملے کی جانب سے بے ضابطگیوں کے الزامات پر ممبر کمیشن برہم ہوگئے اور کہاکہ یہ
الیکشن کمیشن کا عملہ نہیں بلکہ بیوروکریسی کے افسران تھے۔بدھ کے روز
الیکشن کمیشن کے دو بنچز میں
انتخابات میں دھاندلی اور بے قاعدگیوں کے الزامات کے حوالے سے
سماعت ہوئی اس موقع پر چکوال اور پی پی 87 خوشاب کی انتخابی عذرداری کی
سماعت کے موقع پر ریٹرنگ افسران نے متعلقہ حلقوں سے متعلق رپورٹ جمع کرادی جس پر امیدوار آیاز امیر کے وکیل نے کہاکہ ریٹرنگ افسر کی رپورٹ کی کاپی تاحال ہمیں نہیں ملی ہے اور اگلی
سماعت تک نتائج جاری کرنے سے روک دیں جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ ہم رپورٹ دیکھ کر آج ہی فیصلہ کریں گے
الیکشن کمیشن نے دارخوستگزار کو ریٹرنگ افسران کی رپورٹ دینے کی ہدایت کردی
الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید
سماعت 20فروری تک ملتوی کردی
این اے 117 میں آزاد امیدوار علی اعجاز بٹر کی درخواست پر
سماعت کے دوران وکیل نے بتایا کہ فارم پنتالیس ہمارے پاس موجود ہیں مگر ریٹرننگ آفیسر نے دروازہ بند کردیا اور ہمیں اندر جانے نہیں دیا گیا اور اس موقع پر
پولیس بھی مکمل سہولت کاری کر رہی تھی ۔
(جاری ہے)
دوران
سماعت پولیس، ریٹرننگ افسر کا داخلہ روکنے سے متعلق وڈیو چلا دی گئی جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ آپ فارم 45 فائل میں لگائیں وہ ضروری ہے،ممبر کمیشن آپکا پوائنٹ ہی یہی ہے کہ فارم پنتالیس ٹھیک فارم سنتالیس ٹھیک نہیں ہے
الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا
سماعت کے موقع پر پی پی 190اوکاڑہ کے آر او نے رپورٹ
الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی جس پر درخواست گزار نے کہاکہ ہمیں ابھی تک رپورٹ موصول نہیں ہوئی،ہم اس کو پڑھنا چاہتے ہیںہماری درخواست ہے کہ حتمی نوٹفکیشن جاری نہ کیا جائے جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ ہم ٹریبونل ہیں ہم تمام شکایات سننے کا اختیار رکھتے ہیں جس پر وکیل نے کہاکہ آپ ٹریبونل ہیں لیکن آپ کی سنتا کون ہی جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ آپ جاکر پہلے رپورٹ پڑھ لیں لیکشن کمیشن نے
سماعت الیس فروری تک ملتوی کر دی پی بی 122 کی
سماعت کے موقع پر آزاد امیدوار محمد ایوب خان کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ فارم 47 کے مطابق محمد ایوب جیت چکے ہیں تاہم دوبارہ گنتی کا بتایا نہیں گیااورہماری غیر موجودگی میں گنتی کی گئی انہوں نے کہاکہ پہلے ہم جیتے ہوئے تھے اب ہمیں ہرادیا گیا جس پر ممبر
سندھ نے کہاکہ ہم پڑھ کر فیصلہ کردیں گے اس موقع پر کمیشن نے آر او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت22 فروری تک ملتوی کردی ہے این 154 لودھراں کے کیس کی
سماعت کے موقع پر امیدوار عبدالرحمان کانجوکی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواست پر کمیشن نے آر او سے رپورٹ طلب کرکے
سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی کمیشن میں پی بی 38 اورپی بی 50 کی
سماعت کے موقع پر وکیل کامران مرتضیٰ نے کمیشن کو بتایا کہ ہم پی بی 38 اور پی بی 50 میں دونوں حلقوں میں جیت چکے تھے مگر بلیٹ پیپرز غائب کردئیے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ ان
انتخابات میں دھاندلی پر پورا
بلوچستان بند ہے جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ بلیٹ پیپرز چھننے کے بہت سارے کیسز ہمارے سامنے آئے مہیں اس موقع پر کمیشن نے آر او سے
ریکارڈ طلب کرکے کیس کی
سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی کیس کی
سماعت ممبر
سندھ اور ممبر
پنجاب نے کی
این اے 13 اور پی کے 35 کی
سماعت کے موقع پر ممبر کمیشن نے استفسار کیا کہ اس حلقے کا فارم 47 جو ہے وہ تیار ہو چکا ہے انہوں نے کہاکہ اپ بتائیں کہ اس حلقے میں کون جیتا اور کون ہارا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ مجھے فارم 47 ابھی تک نہیں دیا گیا البتہ میں دوسرے نمبر پر ایا ہوںجس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ اپ کی جانب سے کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا درخواست گزار کے وکیل نے کہاکہ اپ اگر اجازت دیں تو میں اضافی دستاویزات ساتھ لگا دوںجس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ اپ کو 22 تاریخ تک کا وقت دیتے ہیں آپ سارا ڈیٹا سارے دستاویزات ساتھ لگا دیں، کمیشن کی ہدایت
الیکشن کمیشن نے کیس کی
سماعت 22 فروری تک ملتوی کر دی
الیکشن کمیشن نے
این اے 263 این اے 251 پی بی 48, 45, 50 ,41 ,51 اور 49 کے اروز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی اور کیس کی
سماعت 22 فروری تک ملتوی پی پی 289 کی
سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے کہاکہ ہمیں فارم 45 نہیں دیے گئے اور نہ ہی فارم 49 ہماری موجودگی میں تیار ہوا ہے انہوں نے کہاکہ 26 پولنگ سٹیشنز میں جیتنے والے امیدوار کو
ووٹ پڑے باقی کسی امید وار کو کوئی
ووٹ نہیں پڑاانہوں نے کہاکہ ہمارے پاس تمام فارم 45 موجود ہیں مگر ہمیں ار او آفس نہیں جانے دیا گیااور ار او افس کے دروازے بند کر کے اگلے دن 11 بجے رزلٹ کا اعلان کیا گیا انہوں نے کہاکہ 115 میں سے 106 سٹیشنز ہم جیت چکے تھے ہمیں امید ہے
الیکشن کمیشن سے انصاف ملے گاانہوں نے کمیشن سے استدعا کی کہ ہماری درخواست پر
الیکشن کمیشن آر او کو حتمی نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے روکا جائے جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ پہلے ار او ا جائے اس کے بعد دیکھیں گے
الیکشن کمیشن نے
سماعت 22 فروری تک ملتوی کر دی
الیکشن کمیشن میں این ای13اور پی کی35 کے انتخابی عذردریوں سے متعلق کیسز کی
سماعت کے موقع پر
الیکشن کمیشن نے درخواستگزاروں کو اضافی دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کردی آپکو 22فروری تک کا وقت دیتے ہیں ساری ستاویز لگائیں،ممبر
الیکشن کمیشن الیکشن کمیشن نے انتخابی عذردریوں کیسز کی مزید
سماعت 22فروری تک ملتوی کردی دوران سماعت
بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 17 کی
سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ ہمارے حلقے میں
الیکشن کمیشن کے عملے کی طرف سے دھاندلی کی گئی جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ اپ
الیکشن کمیشن کو اس طرح ٹارگٹ نہ کریںانہوں نے کہاکہ عملہ ایڈمنسٹریشن سے لیا جاتا ہے جو بھی زیادتیاں ہوتی ہیں ہم ان کو سننے کے لیے یہاں بیٹھے ہیں ممبر کمیشن نے کہاکہ ہم روز 50 درخواستیں سن رہے ہیں اپ کو ہم نے 10 منٹ دیے ہیں آپ کیا کہنا چاہتے ہیںجس پر وکیل نے کہاکہ کچھ پولنگ سٹیشنز میں بدمزگی ہوئی جس کے بعد ایف ائی ار بھی در ج کی گئی اس کے بعد پولنگ رک گئی، ہمیں جو فارم 45 دیے گئے ان کے اوپر کسی کے دستخط موجود نہیں لہذا حتمی نوٹیفکیشن کو روکا جائے
الیکشن کمیشن نے حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے کی استدا کو مسترد کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کو نوٹس جاری کر دیاہے۔
۔۔۔۔اعجاز خان