اسلام آباد ہائیکورٹ ،این اے 55، پی پی 11 کے نتائج کیخلاف درخواستیں قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

بدھ 21 فروری 2024 21:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2024ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 55اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 11راولپنڈی کے الیکشن نتائج کیخلاف درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق نے این اے 55 اور پی پی 11راولپنڈی سے راجہ محمد بشارت اور چوہدری محمد نذیر کی الیکشن نتائج کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔

درخواست گزاروں کی جانب سے سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت نے ایک لاکھ سات ووٹ حاصل کئے، مدمقابل ملک ابرار نے صرف49ہزار ووٹ حاصل کئے۔وکیل درخواست گزاروں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے فارم 47میں راجہ بشارت کی 53ہزار کی لیڈ کو شکست میں تبدیل کردیا۔

(جاری ہے)

سردار عبدالرازق خان نے پی پی 11راولپنڈی سے چوہدری نذیر کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چودھری نذیر10 ہزار کی لیڈ سے جیت گئے تھے مگر آر او نے انہیں ہرا دیا،اب الیکشن ٹریبونل بن چکے ہیں کیا اب ہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن فیصلے کر سکتے ہیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ آئین پاکستان اور الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کا اپنا اختیار ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی عذرداریاں ٹریبونل کو بھیج کر اپنی آئینی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتا، قانون کے مطابق 60دن تک الیکشن کمیشن امیدواروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کا پابند ہے۔ بعدازاں عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔