سيبس یونیورسٹی جامشورو میں سیرامک کلچرل ہیریٹیج سے متعلق سیمینار کا انعقاد

بدھ 6 مارچ 2024 15:07

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2024ء) شہید اللہ بخش سومرو (سيبس) یونیورسٹی آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیجز، جامشورو میں ”کلچرل انٹیگریشن - مائی آرٹ اینڈ ورلڈ سیرامک کلچرل ہیریٹیج“ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں چائنا کے مصنف اور آرٹسٹ پروفیسر گوانگ ژو نے خطاب کیا۔ گوانگ ژو ایک سرامک آرٹسٹ، ماہر تعلیم، مصنف اور چین سے آئی ای سی کے خیر سگالی سفیر ہیں۔

طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے گوانگ ژو نے کہا کہ سیرامکس یونانی لفظ سے نکلا ہے جس کا مطلب مٹی کے برتن ہیں، لیکن آج کل یہ اصطلاح زیادہ وسیع معنی رکھتی ہے اور اس میں شیشہ، جدید سیرامکس اور کچھ سیمنٹ سسٹمز جیسے مواد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی طور پر سرامک آرٹ عام طور پر میسوپوٹیمیا، مصری، سندھ، چینی اور ایجین تہذیبوں میں پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

گوانگ ژو نے مزید کہا کہ آج کل مغربی افریقہ، جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، بھارت، چین، جاپان، پیراگوئے، امریکہ، کمبوڈیا اور میکسیکو میں سیرامک مٹی کے برتنوں کا کام مختلف شکلوں اور انداز میں ہوتا ہے۔ چینی آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ وہ مٹی کے برتنوں کی مختلف روایتی تکنیک تلاش کرنے پر کام کر رہے ہیں جنہیں لوگ مختلف ممالک میں استعمال کرتے ہیں، پاکستان میں انہیں نصر پور، ہالا اور ملتان کے نیلے مٹی کے برتنوں پر تحقیق کرنی ہے۔ وائس چانسلر سيبس یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ارابیلا بھٹو نے چینی مصور گوانگ ژو کو روایتی سووینئر پیش کیا۔ اس موقع پر سيبس یونیورسٹی کے سرامک آرٹسٹ حسن کاشیگر بھی موجود تھے۔