صادق سنجرانی کے خلاف تحریک اعتماد کے موقع پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے سینیٹرز نے غداری کی تھی،سینیٹر طاہر بزنجو کا ایوان بالا میں انکشاف

جمعہ 8 مارچ 2024 21:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مارچ2024ء) ایوان بالا کے اجلاس میں اراکین کے الوداعی خطاب جاری ۔ایوان بالا میں سینیٹر طاہر بزنجو نے اپنے الواداعی خطاب میں انکشاف کیا ہے کہ چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک اعتماد کے موقع پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے سینیٹرز نے غداری کی تھی جس کی آج تک تحقیقات نہیں ہوئی ہیں انہوں نے کہاکہ ایوان بالا کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز ایوان بالا میں الوداعی خطاب کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجونے کہاکہ سیاست ہر جماعت کی اپنی ہوتی ہے انہوںنے کہاکہ اس ایوان کی کارکردگی مایوس کن رہی اور عوام کی بھلائی کیلئے کوئی قانون سازی نہیں ہوئی البتہ اپنی حکومتوں کو مضبوط کرنے کیلئے قانون سازی ہوتی رہی انہوںنے کہاکہ جنرل(ر) باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کے معاملے پر اچانک سب متفق ہوگئے اور سینیٹ کے قواعد کا مذاق اڑاتے ہوئے منٹوں اور سیکنڈوں میں قانون سازی کی گئی اس وقت بھی ہم نے آوازیں بلند کی مگر دوسری جانب سے یہ آوازیں آئی کہ یہ ملک دشمن ہیں انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی جھگرا نہیں ہے تاہم ان کے سیاسی کردار کے خلاف ہیں سیدھی بات ہے کہ اگر دفاعی ادارے سیاسی اداروں میں مداخلت کریں گے تو ان کی مخالفت ہوگی انہوںنے کہاکہ چیرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے موقع پر 64اراکین 50میںکیسے تبدیل ہوگئے انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے میر حاصل بزنجو کے ہمراہ مل کر پریس کانفرنس کی کہ ہم مخالفین کو نشان عبرت بنائیں گے اور اس حوالے سے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی جس کا ابھی تک کو ئی فیصلہ نہیں آیا انہوںنے کہاکہ منحرفین میں سب سے زیادہ تعداد پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی تھی اس میں سے چند اب اس دنیا میںنہیں رہے چند ریٹائرڈ ہوچکے ہیں اور چند آج بھی ہمارے بیٹھے ہوتے ہیں اور اپنے موبائل سے کھیلتے رہتے ہیں انہوںنے کہاکہ لاپتہ افراد کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے 2008سے لیکر آج تک جتنی بھی حکومتیں بنی ہیں وہ اس مسئلے کو حل کرنے میںناکام رہی ہیں اس مسئلے کو التوا میں ڈالنا کسی بھی اعتبار سے ریاست کے مفاد میںنہیں جاتا ہے اور اس مسئلے کا حل تلاش کریں انہوں نے کہاکہ موجودہ انتخابات ایک رسمی کاروائی تھی جہاں پر نتائج پہلے سے تیار کئے گئے تھے اس قسم کے انتخابات کے نتیجے میں کسی طور بھی مضبوط حکومت قائم نہیں ہوسکتی ہے نے کہاکہ جب تک آئین کو صرف کاغذ کا ٹکڑا سمجھا جائے گا اس وقت تک ملک میں استحکام نہیں آسکتا ہے۔

۔۔۔۔اعجاز خان