پیپلزپارٹی فیڈریشن کی پارٹی ہے جس نے تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم کر رکھا ہے ، سرفرازبگٹی

ہفتہ 9 مارچ 2024 22:48

پیپلزپارٹی فیڈریشن کی پارٹی ہے جس نے تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنے ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2024ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی فیڈریشن کی پارٹی ہے جس نے تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم کر رکھا ہے اور آخری دم تک پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے رہیں گے ہم سب ملکر بلوچستان میں امن کی بحالی ، ماحولیاتی تبدیلی اور گورننس جیسے مسائل کے حل کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائیں گے۔

آصف علی زرداری صدر کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعدبلوچستان آئیں گے ۔ صدارتی الیکشن میں بلوچستان سے 47 ووٹ کاسٹ ہوئے جو آصف علی زرداری کو ملے۔ محمود خان اچکزئی کو کوئی ووٹ نہیں ملا ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی سے آصف علی زرداری کے صدارتی انتخاب کے نتائج کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نواب ثناء اللہ زہری، حاجی نور محمد دمڑ، میر ضیاء لانگو سمیت دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پہلے بھی اٹھارویں ترمیم کے علاوہ صوبائی خود مختاری دینے کے ساتھ ساتھ این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم کو یقینی بناتے ہوئے بلوچستان میں لوگوں کو آغاز حقوق بلوچستان پیکج دیا جس سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئے پیپلزپارٹی اسی جذبہ کے تحت فیڈریشن کی پارٹی کے توسط سے تمام اکائیوں کو اکٹھا کرکے چلنے کی خواہاں ہے کیونکہ پیپلزپارٹی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے بلاول بھٹوبے نظیر جس کو چاروں صوبوں کی زنجیر کہا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک میں پیپلزپارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے اور بلوچستان حکومت مضبوط اکائی کے طور پر وفاق میں ہم لوگوں کی آواز بن کر اپنے حقوق کے حصول کے لئے کردار ادا کریں گے صدارتی انتخاب میں جس طرح اتحاد یوں اور تمام اراکین صوبائی اسمبلی ، نیشنل پارٹی نے آصف علی زرداری کو صدر کے لئے ووٹ دیا ہے ہم ان کے مشکو رہیں اور صدارتی منصب سنبھالنے کے بعد وہ کوئٹہ آئیں گے ہم ان کے سامنے بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے دیگر معاملات رکھیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک اور جماعت اسلامی کل تک ہمارے ساتھ اور انہوں نے ووٹ دینے کی حامی بھری تھی لیکن آج پارٹی کی جانب ووٹ نہ دینے کا پیغام ملنے پر انہوں نے ووٹ نہیں دیا پھربھی ہم آصف علی زرداری کو بلوچستان سے صدر منتخب کروایا ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن کی بحالی ترقی ، این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں ترمیم کا سہرا آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کو جاتا ہے جس نے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا اس کے لئے پارٹی کے مرکزی رہنمائوں اور ہم نے اپنا کردار ادا کیا کیونکہ پیپلزپارٹی اور آصف علی زرداری ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں اس لئے ہم بات چیت کے ذریعے آگے بڑھ رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے ساتھ بلوچستان کے حوالے سے ہم ان کے ساتھ رابطے میں تھے اور ہمارا اپنا نقطہ نظر تھا کہ بلوچستان کی سیاست اور حالات دوسرے صوبوں سے مختلف ہے اور جمعیت نے اپنی مرکزی لیڈر شپ کو قائل کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے فیصلہ کیا تھا ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری منصب سنبھالنے کے بعد جب کوئٹہ آئیں گے تو ہم بلوچستان سے غربت، پسماندگی اور دیگر مسائل کے چھٹکارے ان سے بات کریں گے اور ہم نے ہمیشہ سازگار ماحول پیدا کرکے تمام جماعتوں اور لوگوں کو مین اسٹریم لائن میں لائے ہیں اور ہم پارلیمانی پارٹی ہیں تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر پسماندہ علاقوں اور چھوٹے صوبوں کی تعمیر و ترقی پر یقین رکھتے ہیں اور آصف علی زرداری بھی چھوٹے صوبوں کا خیال رکھتے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ فیڈریشن اور اکائیوں کو مضبوط بنانے کی بات کی ہے بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف علی زداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اوربلوچستان کے دورے کے موقع پر لوگوں سے ماضی کی زیادتیوں پر معافی بھی مانگی ایک بار پھر جماعت کو واضح مینڈیٹ ملا ہے اور ہم نے وفاقی حکومت کو ہر حوالے سے سپورٹ فراہم کی ہے تاہم حکومت کا حصہ نہیں بنے اور ہم زندگی بھر پاکستان کھپے کا نعرہ لگائیں گے کیونکہ ریاست کو پیپلزپارٹی بچانے کے لئے میدان میں اتری ہے ان کا کہنا تھا کہ اپنے تمام اتحادیوں جن جماعتوں نے ووٹ دیئے ان کے شکر گزار ہیں ہماری کوشش ہے کہ بہتر اور مربوط پالیسی آئین پر عملدرآمد کرکے گورننس ، امن وامان اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے آگے بڑھیں گے۔