غیرمنتخب شخصیات کی بیک وقت وفاقی وزیرتعیناتی جمہوریت کی نفی ہے، ممتاز حسین سہتو

بدھ 13 مارچ 2024 19:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2024ء) جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیرممتازحسین سہتوایڈووکیٹ نے کہا کہ وزارت خزانہ کا قلمدان عالمی مالیاتی ادارے کے اہلکار کے حوالے کرنا سابقہ حکومتوں کی غلامانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار منتخب حکومت میں 3غیرمنتخب شخصیات کی بیک وقت وفاقی وزیرتعیناتی جمہوریت کی نفی ہے، ایک غیر ملکی شہریت رکھنے والے شخص کو وزیرخزانہ بناکر معین قریشی کی یاد تازہ کردی گئی، سودی نظام معیشت اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات حاصل کئے بغیر ملک ترقی اور عوام کی تقدیر نہیں بدلی جاسکتی۔

انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ ایک وفاقی وزیر کا یہ بیان کہ پاکستان کی معیشت کھوکھلی ہوچکی ہے قرضوں کی ادائیگی کیلئے مزید 700ارب روپے قرض لینا ہونگے کا مطلب عوام ملک کو مزید قرضوں اور آئی ایم ایف کی غلامی میں جکڑے رکھنا ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفادات کو سامنے رکھا جائے، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ اور کفایت شعاری کی پالیسی اپنائی جائے۔ آئی ایم ایف کے پاس جائے بغیر بھی پاکستان کو چلایا جاسکتا ہے اسلئے آئی ایم ایف سے مزید قرضے اور ان کی کڑی وناقابل عمل شرائط پر عمل ملک وقوم کے ساتھ دشمنی ہوگی۔