وزیر اعلیٰ کے زیر استعمال بلٹ پروف گاڑی کا ٹائر برسٹ ہونے کے بعد ٹائرز تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ‘ عظمیٰ بخاری
جمعرات 14 مارچ 2024 19:22
(جاری ہے)
جس بلٹ پروف گاڑی کے ٹائرز تبدیل کرنے کی بات ہو رہی ہے وہ ایک سرکاری گاڑی ہے ، عثمان بزدار بھی یہ گاڑی استعمال کرتے رہے ہیں،4 اکتوبر 2022کو اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کی حکومت میں بھی اس کے ٹائرز تبدیل کئے گئے تھے جن پر23.4ملین روپے خرچہ آیا تھا ،یہ بلٹ پروف گاڑی ہے ، ہم بھی تو اپنی گاڑیوں کی مینٹی ننس کرتے ہیں،یہ گاڑی سرکار کی پراپرٹی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے سرکاری گھر لیا ہے نہ وہ کوئی تنخواہ اور مراعات لے رہی ہیں صرف ایک بلٹ گاڑی گاڑی ہے جسے لینے کے لئے ہم نے انہیں قائل کیا ہے اور اس کے پیچھے سکیورٹی خدشات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین آج کل فارغ ہیں ان کے پاس کرنے کے لئے کوئی اور بات نہیں ہے وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ مریم نواز شریف کام نہیں کرتیں ،وہ آدم بیزار ہیں، وہ گھر سے نکلتی نہیں کسی سے ملتی نہیں بات نہیں کرتیں، ہماری وزیر اعلیٰ عام لوگوں سے ملتی ہیں ان سے ان کے حالات پوچھتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گاڑی کے ٹائرز تبدیل کرنے کے لئے گرانٹ مانگی ہے ابھی یہ ملی نہیں ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ مریم نواز شریف وزیر اعلیٰ بننے کے بعد اس گاڑی پر سفر کر رہی تھیں تو اس گاڑی کا ایک بار ٹائر برسٹ بھی ہوا جس کے بعد ان کو تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے گھر سے آفس آنے کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ سوشل میڈیا کی ہر خبر کو سچ نہ مان لیا کریں ،ایک وہ بھی لیڈر تھا جو زمین پر کبھی چلا ہی نہیں تھا اس نے کبھی سڑک پر سفر نہیں کیا تھا اور ہیلی کاپٹر استعمال کرتا تھا ۔اسی کی جماعت کے لوگ جعلی اور جھوٹا پراپیگنڈا کر رہے ہیں جس کی میں تردید کرنا چاہتی ہوں۔ مریم نواز شریف اپنے گھر سے آفس کے لئے نکلتی ہیں تو انہیں ایک گھنٹہ لگتا ہے اور یہ ان کا معمول تھا ،سکیورٹی کے نقطہ نظر سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس میں بریک لی جائے اور مریم نواز شریف ایک روز بذریعہ سڑک نہ جائیں اورہیلی کاپٹر پر چلی جائیں اورسکیورٹی ایس او پیز کو فالو کیا جائے۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ایک دن معمول کے برعکس ہیلی کاپٹر پر سفر کیا اور شاید سکیورٹی خدشات کی وجہ سے کبھی کبھار ایسا کرنا پڑے لیکن یہ معمول نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف ایسے معاملات کی ہرگز قائل نہیں ہیں انہیں ہیلی کاپٹر پرپھر نے کا بھی شوق نہیں ، ہم جہازوں پر جانے والے لوگ نہیں بلکہ ہم زمین پر چلنے والے لوگ ہیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب عام لوگوں کے درمیان رہنا پسند کرتی ہیں ، وہ اکڑ کر نہیں بلکہ سر جھکا کر چلنا پسند کرتی ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو چھوڑنے والی مریم اکرام کو مخصوص نشست کی فہرست میں شامل کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری لیڈر شپ کو اس بات کا کریڈٹ ملنا چاہیے کہ انہوںنے تاویلیں پیش کرنے کی بجائے اپنے کارکنان کی بات کو سنا ۔ مریم اکرام نے 9مئی کے بعد پی ٹی آئی کو چھوڑ دیا تھا اور وہ مسلم لیگ (ن) کے لئے سر گرم تھیں لیکن یہ بات درست ہے کہ ان کی اتنی جلدی ترقی بنتی نہیں تھی ، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو بھی ہم نے اس کے بارے میں بتایا اور وہ بھی سمجھیں شاید یہ سوشل میڈیا کی جھوٹی خبر ہے لیکن دیر آید درست آئے اس کی تصحیح کر لی گئی ہے ، اگر سیاسی جماعتیں اس طرح تصحیح کرنا شروع کر دیں اور ورکرز کو سنیں تو ان کی ستائش کی جانی چاہیے ۔ انہوںنے اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے بہت ساری معلومات ہیں جو شیئر نہیں کی جا سکتیں۔ کچھ روز پہلے راولپنڈی سے آپریشن کے ذریعے کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا جن سے اڈیالہ جیل کے نقشے برآمد ہوئے ۔ دوران تفتیش ایسی معلومات ملیں جس کے بعد حکام نے ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ ،اڈیالہ جیل میں سکیورٹی کے حوالے سے بہت سے اقدامات ہونے والے ہیں تاکہ خدانخواستہ نا خوشگوار کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ، صرف بانی چیئرمین پی ٹی آئی ہائی پروفائل نہیں بلکہ ہمارے لئے سب ہائی پروفائل ہیں، قیدیوں میں کوئی کسی کا بیٹا ہے ،شوہر ہے ، باپ ہے ہم نے سب کی سکیورٹی کو یقینی بنانا ہے ۔ جیل میں بم ڈسپوزل کے حوالے سے کام کرنا ہے ، کچھ وائرنگ ہونی ہے ، سکیورٹی آڈٹ ہونا ہے ۔یہ اقدام ہم نے خوشی سے نہیں کیا لیکن اس کے اوپر بھی پی ٹی آئی والے سیاست کر رہے ہیںاو رایسا لگتا ہے کہ انہیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی کی سکیورٹی سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ ان سے ڈیڑھ سے دو سو لوگ مل رہے تھے،اب تو الیکشن کا مرحلہ بھی گزر گیا ہے ، انہوں نے اپنی پارٹی کو جلسے جلوسوں کی ہدایات دیں ، خیبر پختوانخواہ کی کابینہ ان کی مشاورت سے بنی ،اگر اب یہ کہا جائے کہ حکومت انہیں سیاست سے دور کر رہی ہے تو ایسی کوئی بات نہیں ۔اڈیالہ جیل پنجاب کی حدود میں آتی ہے اس لئے ہم تمام قیدیوں کی سکیورٹی یقینی بنانا چاہتے ہیں،یہ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے ، پنجاب حکومت غیر ذمہ دار حکومت نہیں ہے ۔مزید قومی خبریں
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا وزیر اعلیٰ ہائوس پہنچے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے خیر مقدم کیا
-
رانا ثناء اللہ کے داماد رانا احمد شہریاریوتھ ونگ پنجاب کا قائمقام صدر نامزد
-
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ طلباء و طالبات کو کمپیوٹرسائنس کی کتب تاحال فراہم نہیں کرسکا
-
نوجوان اقبال اور قائد اعظم کی کوششوں کو اپنا مشعل راہ بنائیں،رانا مشہود احمد خان
-
ہیلتھ انشورنس پروگرام میں بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے‘ خواجہ سلمان رفیق
-
تیز رفتار ویگو کی دوسری گاڑی کو ہولناک ٹکر، ڈرائیو اور مالک گرفتار
-
عدالت نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے گرفتار 2ایجنٹس کو 3روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا
-
ہم اپنے نوجوانوں کو ڈرگ مافیا کے حوالے نہیں کر سکتے، شرجیل میمن
-
علی امین گنڈاپور نے وفاق پر چڑھائی کی تو قانون حرکت میں آئے گا ،فیصل کریم کنڈی
-
شیر افضل مروت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات
-
رینالہ خورد میں جائیداد کے تنازعہ پر دوافراد نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل کردیا
-
سپریم کورٹ میں شہریوں کے ملٹری ٹرائل کے خلاف مقدمے کی جلد سماعت کیلئے درخواست دائر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.