حکومت مئی تک نہیں چل سکتی، ہٹانے میں خیبرپختونخوا کا کرداراہم ہوگا، فواد چوہدری

موجودہ حکومت کو مودی سرکار اور ایان علی کے علاوہ کوئی نہیں مانتا،سابق وزیر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 مارچ 2024 16:38

حکومت مئی تک نہیں چل سکتی، ہٹانے میں خیبرپختونخوا کا کرداراہم ہوگا، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2024ء) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مئی تک نہیں چل سکتی، حکومت کو ہٹانے میں خیبرپختونخوا کا کردار اہم ہوگا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ میں پیشی کے موقع پر فواد چوہدری نے صحافیوں سے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو مودی سرکار اور ایان علی کے علاوہ کوئی نہیں مانتا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مئی تک نہیں چل سکتی، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، 5 سال تو حکومت ہر گز نہیں چلتی۔فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ہٹانے میں خیبرپختونخوا کا کردار اہم ہوگا، خیبر پختونخوا کا سیاسی کردار بہت اہم ہے، پاکستان بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف)مولانا فضل الرحمن نے لانگ مارچ کا فیصلہ کرلیا تو حکومت چلی جائے گی، مولانا فضل الرحمن نے فیصلہ کرلیا تو پورا خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اپنی 33 فیصد کابینہ کا علم نہیں، صدر آصف علی زرداری کو خیبرپختونخوا سے ایک ووٹ نہیں ملا۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے سعودیہ عرب کے سفیر سے کال پر بات کرنے کا خود کہہ کر انتظام کیا، یورپی یونین کے کسی ملک نے مبارکباد نہیں دی۔قبل ازیں فواد چوہدری کو تعمیراتی منصوبوں میں خورد برد کیس میں جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پیش کیا گیا۔

کیس کی سماعت سول جج ڈاکٹر سہیل تھہیم نے کی، فواد چوہدری کے وکیل قیصر امام ایڈوکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔عدالت نے فواد چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کرنی ہے۔قیصر امام ایڈووکیٹ نے کہا کہ اِس کیس میں فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی، اس کیس میں پاکستان پینل کوڈ کی کوئی بھی دفعات نہیں لگ سکتی، اس کیس میں فواد چودھری کو بری کردیں۔اِس پر جج سہیل تھہیم نے ریمارکس دیے کہ آپ درخواست دائر کر دیں پھر دلائل بھی دے دیں۔دریں اثنا فواد چوہدری کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کردی گئی، عدالت نے آئندہ سماعت پر بریت کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے، بعدازاں کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔