نیو کراچی ٹاؤن میں پیش کی گئی مذمتی قرارداد جھوٹ کا پلندہ ہے،صائم عمران

چیئرمین کے غیر قانونی کاموں پر اعتراض اُٹھانے پر میرے خلاف بیان بازی اور جھوٹی قرارداد لائی گئی ہے،میو نسپل کمشنر نیو کراچی ٹاؤن

جمعرات 21 مارچ 2024 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2024ء) ٹاؤن میونسپل کارپوریشن نیو کراچی کے پانچویں باضابطہ اجلاس میں ایک غیر معمولی قراد داد پیش کی گئی تھی جس میں میرے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی گئی اور چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن اور وائس چیئرمین نے اس قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرایا ہے جس کی میں پُرزور مذمت کرتا ہوں ۔ان خیالات کا اظہار میو نسپل کمشنر نیو کراچی ٹاؤن صائم عمران نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن میرے خلاف ذاتی رنجش رکھتے ہیں۔چونکہ میں نے ان کے ساڑھے بارہ کروڑ روپے کے ترقیاتی کام جو بغیر کسی ٹینڈرز اور بلدیاتی قوائد کو نظر انداز کرکے کرائے گئے تھے ،جن کی میں نے مخالفت کی اور اعلیٰ افسران تک ان کی رپورٹ کی جس کی وجہ سے چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن محمد یوسف پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ میرے خلاف بیان بازی اور کرپشن کے الزامات لگائے جارہے ہیں جبکہ میں نے جو اعترض اُٹھائے ہیں ان ترقیاتی کاموں پر وہ بالکل جائز ہیں ،الیکشن سے قبل ترقیاتی کاموں پر پابندی تھی لیکن من پسند ٹھیکے داروں کے زریعے ان کاموں کو کرایا گیااب ان کی ادائیگی کے لئے مجھے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے میں ایسے کسی بھی غیر قانونی اقدام کا حصہ نہیں بنوں گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئرمین محمد یوسف کی جانب سے جس پونے دو کروڑروپے کی بات کی جارہی ہے اس کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ایک دوسرے مسئلے میں چارچار سو رننگ میٹر کی روڈ کٹنگ جس کو بی اینڈ آر ڈپارٹمنٹ نے سروے کرنے کے بعد رقم تجویز کی تھی اور ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ہی کمپنی کو پانچ پانچ لاکھ کے چار چالان پیش کئے گئے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی شک نمبر 82) ( 2کے تحت یہ میرا اختیار اور استحقاق ہے کہ میں اپنی مرضی سے چالان جاری کرسکتا ہوںیہ ایک قانونی عمل ہے اس میں چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن کوئی مداخلت نہیں کرسکتے ۔

میونسپل کمشنر صائم عمران نے کہا کہ پونے دو کروڑروپے والا معاملہ ایک الگ کیس ہے جو سات کلو میٹر پر محیط ہے اورجس کی فائل چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن کی ٹیبل پر موجود ہے جو ابھی تک انڈر پروسیس ہے لہذا اس میں کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔میو نسپل کمشنر نیو کراچی ٹاؤن صائم عمران نے پرُ زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن اور اراکین کونسل کی جانب سے پیش کی گئی مذمتی قرار داد جھوٹ اور ذاتی رنجش پر مبنی ہے ۔

چیئر نیو کراچی ٹاؤن کا یہ کہنا کہ میں ٹاؤن کے کاموں میں مداخلت کرکے ٹاؤن کے انتظامی اور ترقیاتی کاموں کو روک رہا ہوں یہ غلط عمل ہے کیونکہ میں نے سابقہ ڈپٹی کمشنر طحہ سلیم کی اپروول سے بننے والی سڑک سیکٹر الیون اے نارتھ کراچی میں ہے جس کی تعمیر چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن نے کروائی اور چیئرمین کے کہنے پر تین کروڑ روپے کی رقم میں نے جاری کری ،اور شب برات کے موقع پر قبرستانوں کے لئے چالیس لاکھ روپے کی رقم جاری کری۔

گھوسٹ ملازمین کے حوالے سے مجھ پر جو الزام لگا رہے تو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ملازمین کی تنخواہ نہ روکی جاسکتی ہے اور نہ کٹو تی کی جاسکتی ہے اور نہ ہی نوکری سے نکالا جا سکتا ہے صرف مخکمانہ کاروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے ۔لہذا چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن کی جانب سے مجھ پر لگائے گئے الزامات حکائق کے بر خلاف اور ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتے ہیں۔