پاکستان آنے والی فلائٹس کی تعداد میں کمی کا خدشہ ہے، میاں زاہد حسین

کچے کے ڈاکوعوام اور تاجروں کے لئے مصیبت بن گئے ہیں،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

پیر 25 مارچ 2024 18:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ2024ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کچے کے ڈاکو وں کی وجہ سے جہاں عوام کی زندگی عذاب بن گئی ہے وہیں ایوی ایشن انڈسٹری کوبھی نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ ملک عالمی سطح پربدنام بھی ہورہا ہے۔

اس مسئلے کوترجیحی بنیادوں پرختم کیا جائے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کچے کے ڈاکوسوشل میڈیا پربہت فعال ہوگئے ہیں جس میں وہ راکٹوں، میزائلوں اوراینٹی ائیرکرافٹ ہتھیاروں سے لیس نظرآتے ہیں۔ ڈاکووں کے پاس اینٹی ائیرکرافٹ ہتھیاروں کی موجودگی سے ساری دنیا میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے اورجن ممالک کی فلائیٹس پاکستان آتی ہیں وہ پریشان ہوگئے ہیں کہ کہیں ڈاکوانکے جہازوں کونشانہ بنا کربڑے نقصان کا سبب نہ بن جائیں۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملکی ایوی ایشن انڈسٹری کی حالت زارسب کومعلوم ہے۔ پہلے کئی ممالک پی آئی اے کے زریعے سفرکرنے والوں کووارننگ دیتے تھے مگراب مسافروں کو انشورنش کی سہولت سے بھی محروم کردیا گیا ہے یعنی کسی حادثے کی صورت میں انھیں کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔اس وقت بڑی تعداد میں فلائیٹس کینسل ہو رہی ہیں اور اگر صورتحال یونہی رہی توغیر ملکی ائیر لائنز کی پاکستان آنے والی فلائیٹس کی تعداد میں کمی بھی واقع ہوسکتی ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ کچے کے ڈاکووں کی وجہ سے شاہراہیں بھی محفوظ نہیں ہیں جوعوام کے علاوہ تجارت کے لئے بھی بہت نقصان دہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کے متعدد اضلاع میں ڈاکوراج کوتقویت دینے والے سیاستدانوں اور وڈیروں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ جی سی پی پلس اسٹیٹس کی بدولت بیشتر پاکستانی مصنوعات کے لیے یورپی مارکیٹ میں ڈیوٹی فری داخلے کی اجازت ملتی ہے مگراس کے باوجود یورپی ممالک کوپاکستان کی برآمدات کم ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 6.89 فیصد کم ہوکر 5.411 ارب ڈالررہ گئیں جوکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 5.812 ارب ڈالرتھیں۔ یہ کمی مغربی، جنوبی اورشمالی یورپ میں پاکستانی اشیا کی مانگ میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہے جس کا نوٹس لیاجائے۔