گیس قیمتوں میں اضافے بارے تحفظات ہیں ، مصدق ملک

پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بات ابھی میرے علم میں نہیں،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کیخلاف استثنیٰ مانگیں گے،وفاقی وزیر توانائی کے شعبے کا گردشی قرض پانچ ہزار ارب ہو چکا ہے، گردشی قرضے سے جان چھڑانے کے لیے اصلاحات لانا ہوں گی،میڈیاسے گفتگو

پیر 25 مارچ 2024 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2024ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے بارے تحفظات ہیں ، پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بات ابھی میرے علم میں نہیں،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کیخلاف استثنیٰ مانگیں گے،توانائی کے شعبے کا گردشی قرض پانچ ہزار ارب ہو چکا ہے، گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلئے اصلاحات لانا ہوں گی۔

پیرکویہاںوزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو بارہا بتایا ہے کہ ہمیں آپ کی گیس کی ضرورت ہے، ہم کسی بھی قسم کی پابندیوں کے بغیر اس منصوبے کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ہمیں تحفظات ہیں، ڈالر کی قیمت کم ہو یا زیادہ کمپنیوں کی طرف سے اضافے کی درخواست آجاتی ہے۔

(جاری ہے)

مصدق ملک نے کہا کہ صرف 25سے 27فیصد شہریوں کو گیس کی سہولت میسر ہے، ستر فیصد سے زاد عوام کو گیس کی سہولت ہی میسر نہیں، گیس کا مسلہ صرف 25سے 27فیصد عوام کیلئے ہے، 99فیصد عوام بجلی کے سسٹم سے جڑے ہیں، اس لیے سستی بجلی کی فراہمی ہی مسال کا حل ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل این جی پلانٹس کو گیس پر چلانے سے 22سے 26روپے فی یونٹ بنتا ہے،مقامی گیس پر بجلی بنانے سے فی یونٹ قیمت دس سے بارہ روپے رہ جاتی ہے، ویل ہیڈ قیمت پر پلانٹس چلانے سے بجلی کی قیمت پانچ سے چھ روپے فی یونٹ رہ جائے گی، گیس بچانے کیلئے ہم نے عوام کو سستی بجلی دینی ہے۔

وزیر پیٹرولیم نے کہاکہ روس سے نجی شعبے کے ذریعے تیل درآمد ہو رہا ہے، کیپٹیو پاور پانٹس کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بات ابھی میرے علم میں نہیں،آئی ایم ایف سب کیلئے لیول پلینگ فیلڈ چاہتا ہے، آئی ایم ایف کا موقف ہے کہ مارکیٹ میں تفریق ختم ہو۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ایل این جی کے چھ پاور پانٹس انتہای ایفیشنٹ ہیں، ان پلانٹس کو مقامی گیس پر لاکر سستی بجلی بنای جا سکتی ہے،ہم توانای کے شعبے میں سب کو لیول پلینگ فیلڈ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

مصدق ملک نے کہاکہ توانائی کے شعبے کا گردشی قرض پانچ ہزار ارب ہو چکا ہے، گردشی قرضے سے جان چھڑانے کے لیے اصلاحات لانا ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کے خلاف استثنیٰ مانگیں گے اور پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ امریکی پابندیوں کیخلاف سیاسی وتکنیکی دلائل دیکر استثنیٰ لینے کی کوشش کریں گے اور اس کیلئے بھرپور لابنگ کریں گے، گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیرجلد شروع کریں گے۔